ETV Bharat / bharat

Farm Laws Repeal: 'زرعی قوانین کی واپسی انتخابی ہتھکنڈہ'

author img

By

Published : Nov 22, 2021, 3:42 PM IST

محبوب الرحمان قدوائی نے مطالبہ کیا کہ جو کسان اس تحریک میں ہلاک ہوئے ہیں۔ انہیں شہید کا درجہ دیا جانا چاہیے. ساتھ ہی ان کے گھر کے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت بھی دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین واپسی صرف انتخابی ہتھکنڈہ ہے۔ یہ کوئی نئی سیاسی چال ہے۔

congress leader Mehboob-ur-Rehman qidwai news  Mehboob-ur-Rehman qidwai react on Farm Laws  Mehboob-ur-Rehman qidwai on Farm Laws  Farm Laws Repeal news  etv bharat urdu news  محبوب الرحمان قدوائی کا زرعی قوانین پر ردعمل  محبوب الرحمان قدوائی کا زرعی قوانین پربیان  محبوب الرحمان قدوائی کا زرعی قوانین پر اظہار خیال
محبوب الرحمان قدوائی نے زرعی قوانین کی واپسی کو انتخابی ہتھکنڈہ قرار دیا

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں کسان کانگریس کے نائب صدر محبوب الرحمان قدوائی نے اپنے دفتر پر کہا کہ وہ وزیراعظم کے اس فیصلے کا خیر مقدم تو نہیں کرتے لیکن کسانوں کے پیش نظر یہ خوش آئند ضرور ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کسانوں سے معافی مانگتے ہوئے زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ کسانوں کو سمجھانے میں ناکام رہے تو اس تحریک میں جن کسانوں کی جان گئی ان کا کیا ہوگا۔

محبوب الرحمان قدوائی نے زرعی قوانین کی واپسی کو انتخابی ہتھکنڈہ قرار دیا

مزید پڑھیں:۔ Farm Laws Repeal: زرعی قوانین کی واپسی کسانوں کے اتحاد کا نتیجہ

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو کسان اس تحریک میں ہلاک ہوئے ہیں۔ انہیں شہید کا درجہ دیا جانا چاہیے. ساتھ ہی ان کے گھر کے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت بھی دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین واپسی صرف انتخابی ہتھکنڈہ ہے۔ یہ کوئی نئی سیاسی چال ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے بھلے ہی متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کر دیا ہو، لیکن ان کے مخالفین کو اس پر اعتماد نہیں ہے۔ وہ اسے انتخابی ہتھکنڈہ یا ان کی نئی سیاسی چال سمجھ رہے ہیں۔ اسی ترتیب میں اترپردیش کسان کانگریس کے نائب صدر محبوب الرحمان قدوائی نے سوال کیا ہے کہ زرعی قوانین کی واپسی کے لئے آرڈیننس کیوں نہیں جاری کیا جا رہا ہے؟ اس کے لئے پارلیمنٹ کے اجلاس کا انتظار کیوں؟

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں کسان کانگریس کے نائب صدر محبوب الرحمان قدوائی نے اپنے دفتر پر کہا کہ وہ وزیراعظم کے اس فیصلے کا خیر مقدم تو نہیں کرتے لیکن کسانوں کے پیش نظر یہ خوش آئند ضرور ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کسانوں سے معافی مانگتے ہوئے زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ کسانوں کو سمجھانے میں ناکام رہے تو اس تحریک میں جن کسانوں کی جان گئی ان کا کیا ہوگا۔

محبوب الرحمان قدوائی نے زرعی قوانین کی واپسی کو انتخابی ہتھکنڈہ قرار دیا

مزید پڑھیں:۔ Farm Laws Repeal: زرعی قوانین کی واپسی کسانوں کے اتحاد کا نتیجہ

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو کسان اس تحریک میں ہلاک ہوئے ہیں۔ انہیں شہید کا درجہ دیا جانا چاہیے. ساتھ ہی ان کے گھر کے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت بھی دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین واپسی صرف انتخابی ہتھکنڈہ ہے۔ یہ کوئی نئی سیاسی چال ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے بھلے ہی متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کر دیا ہو، لیکن ان کے مخالفین کو اس پر اعتماد نہیں ہے۔ وہ اسے انتخابی ہتھکنڈہ یا ان کی نئی سیاسی چال سمجھ رہے ہیں۔ اسی ترتیب میں اترپردیش کسان کانگریس کے نائب صدر محبوب الرحمان قدوائی نے سوال کیا ہے کہ زرعی قوانین کی واپسی کے لئے آرڈیننس کیوں نہیں جاری کیا جا رہا ہے؟ اس کے لئے پارلیمنٹ کے اجلاس کا انتظار کیوں؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.