ETV Bharat / bharat

امیزون سے ملی رشوت کی سپریم کورٹ کے جج سے جانچ کرائی جائے: کانگریس

کانگریس رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا نے الزام لگایا کہ امریکی ای کامرس کمپنی امیزون نے ہندوستان میں اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے گزشتہ دو برسوں کے دوران 8546 کروڑ روپے ادا کیے۔ یہ رقم کتنی بڑی ہے اس کا اندازہ اس سے لگایا ج سکتا ہے کہ ملک کی وزارت قانون کا بجٹ گیارہ سو کروڑ روپے ہے لیکن اسی وزارت قانون کے قانون کو تبدیل کرنے کے لیے ساڑھے آٹھ ہزار کروڑ روپے دیے جاتے ہیں۔

امیزون سے ملی رشوت کی سپریم کورٹ کے جج سے جانچ کرائی جائے: کانگریس
امیزون سے ملی رشوت کی سپریم کورٹ کے جج سے جانچ کرائی جائے: کانگریس
author img

By

Published : Sep 22, 2021, 5:45 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ ای کامرس کمپنی امیزون نے ملک کے قانون کو تبدیل کرنے کے لیے ساڑھے آٹھ ہزار کروڑ روپے کی رشوت دے کر چھوٹے کاروباریوں کو تباہ کرنے کی سازش کی ہے اور اس معاملے کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات ہونی چاہیے۔

بدھ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کے میڈیا شعبہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے الزام لگایا کہ امریکی ای کامرس کمپنی امیزون نے ہندوستان میں اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے گزشتہ دو برسوں کے دوران 8546 کروڑ روپے ادا کیے۔ یہ رقم کتنی بڑی ہے اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملک کی وزارت قانون کا بجٹ گیارہ سو کروڑ روپے ہے لیکن اسی وزارت قانون کے قانون کو تبدیل کرنے کے لیے ساڑھے آٹھ ہزار کروڑ روپے دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ واضح طور پر رشوت تھی، جسے امریکی کمپنی نے ہندوستانی رہنماؤں اور حکام کو ادا کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہندوستان میں کس افسر اور لیڈر کو یہ رقم دی گئی اور کیا یہ رشوت مودی حکومت میں قوانین کو تبدیل کرنے کے لیے دی گئی تاکہ چھوٹے کاروباریوں کا کاروبار بند ہو سکے اور امیزون کا کاروبار چل سکے۔

ترجمان نے کہا کہ چھ امیزون کمپنیوں نے یہ ادائیگی کی ہے ، لیکن اس سے یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ ان کمپنیوں کے درمیان کیا تعلق ہے۔ یہ رقم کس نے اور کس کو دی؟ نہ صرف ہندوستان بلکہ امریکہ میں رشوت پر پابندی ہے لیکن یہ رشوت دی گئی ہے اور یہ کس کو دی گئی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں:امیزون کی عہدیدار اپرنا پرہت کو سپیریم کورٹ سے راحت

انہوں نے رشوت اسکینڈل کو قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ قرار دیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی خاموشی توڑنی چاہیے اور امریکی صدر جوبائیڈن سے امیزون کے خلاف کارروائی کرنے کو کہنا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کرپشن ہے اور اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ ای کامرس کمپنی امیزون نے ملک کے قانون کو تبدیل کرنے کے لیے ساڑھے آٹھ ہزار کروڑ روپے کی رشوت دے کر چھوٹے کاروباریوں کو تباہ کرنے کی سازش کی ہے اور اس معاملے کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات ہونی چاہیے۔

بدھ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کے میڈیا شعبہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے الزام لگایا کہ امریکی ای کامرس کمپنی امیزون نے ہندوستان میں اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے گزشتہ دو برسوں کے دوران 8546 کروڑ روپے ادا کیے۔ یہ رقم کتنی بڑی ہے اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملک کی وزارت قانون کا بجٹ گیارہ سو کروڑ روپے ہے لیکن اسی وزارت قانون کے قانون کو تبدیل کرنے کے لیے ساڑھے آٹھ ہزار کروڑ روپے دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ واضح طور پر رشوت تھی، جسے امریکی کمپنی نے ہندوستانی رہنماؤں اور حکام کو ادا کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہندوستان میں کس افسر اور لیڈر کو یہ رقم دی گئی اور کیا یہ رشوت مودی حکومت میں قوانین کو تبدیل کرنے کے لیے دی گئی تاکہ چھوٹے کاروباریوں کا کاروبار بند ہو سکے اور امیزون کا کاروبار چل سکے۔

ترجمان نے کہا کہ چھ امیزون کمپنیوں نے یہ ادائیگی کی ہے ، لیکن اس سے یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ ان کمپنیوں کے درمیان کیا تعلق ہے۔ یہ رقم کس نے اور کس کو دی؟ نہ صرف ہندوستان بلکہ امریکہ میں رشوت پر پابندی ہے لیکن یہ رشوت دی گئی ہے اور یہ کس کو دی گئی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں:امیزون کی عہدیدار اپرنا پرہت کو سپیریم کورٹ سے راحت

انہوں نے رشوت اسکینڈل کو قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ قرار دیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی خاموشی توڑنی چاہیے اور امریکی صدر جوبائیڈن سے امیزون کے خلاف کارروائی کرنے کو کہنا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کرپشن ہے اور اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.