مالیگاؤں: مہاراشٹر کے اقلیتی شہر مالیگاؤں کو گہوارہ ادب کہا جاتا ہے۔ صنعتِ پارچہ بافی کے لیے ریاست بھر میں مشہور اس شہر میں متعدد نایاب گوہرِ موجود ہیں، جنہوں نے اپنی ادبی و علمی تصنیفات سے ملک بھر میں اپنی صلاحیتوں کا ڈنکا بجایا اور شہر کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا۔ اس شہر میں اردوداں طبقے کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔ اردو کے متوالوں نے اردو زبان کے تحفظ اور فروغ کے لئے ادارۂ نثری ادب کی بنیاد اکتوبر 2003 میں رکھی۔ شہر کی فعال و متحرک انجمن ادارۂ نثری ادب کے زیر اہتمام ہر مہینے کے آخری سنیچر کو ایک کامیاب ادبی نشست کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ یہ نشست اے ٹی ٹی ہائی اسکول کی ایچ بلڈنگ میں منعقد کی جاتی ہے۔ جس میں شہر و بیرون شہروں کے نامور ادباء و شعراء کے علاوہ محبان اردو شرکت کرتے ہیں۔ یہ ادبی کانفرنس دو حصوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ جن میں پہلا حصہ افسانوں یا کہانیوں کے لیے اور دوسرا بچوں کے ادب کے لیے مخصوص رکھا جاتا ہےجبکہ 26 نومبر بروز سنیچر کو 200 ویں ماہانہ ادبی نشست عمران جمیل کی صدارت میں منعقد کی گئی۔ Conducting the 200th monthly idare nasri adab in malegaon
مزید پڑھیں:۔ Shaista Yousuf نئی نسل کو اردو ادب سے جوڑنا اور ادبی صلاحیتوں کو منظرعام پر لانا محفل نساء کا اہم مقصد
اس موقع پر عمران جمیل نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ 19 سال سے یہ پروگرام کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور ان 19 سالوں میں اس ادبی نشست نے شہر کو بہت سارے افسانہ نگار دیئے، جو آج شہر کا نام روشن کررہے ہیں اور انہیں عالمی سطح پر بھی پذیرائی ملی رہی ہے۔ ادارۂ نثری ادب کے نائب صدر اقبال برکی نے مستقبل کے عزائم سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ جو تخلیقات ادبی نشست میں پیش کی جاتی ہیں اور ان میں سے کچھ کا انتخاب کرکے انہیں ادارۂ کی جانب سے شائع کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نئی نسل ادبی نشست کی طرف راغب نہیں ہوتی ہے تو یہ ادارۂ یہی رک جائے گا۔ عتیق شعبان نے کہا کہ ادبی نشست کا بنیادی مقصد گھروں میں بولی جانے والی زبان اور اردو زبان میں فرق کرنا ہے اور اگر باقاعدگی سے نشست ہوگی تو زبان کی ترقی میں بہتری کے امکانات ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان اس نشست کا حصہ بنیں اور اردو زبان و تہذیب کو اچھی طرح سمجھیں اور اسے سیکھنے کی کوشش کریں۔