آج بروز اتوار کو ریاست کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کرنال کے کیملا گاؤں میں کسان مہا پنچایت میں شرکت کرنے والے تھے لیکن کسانوں کی زبردست مخالفت کی وجہ سے وزیر اعلی کے اس پروگرام کو رد کرنا پڑا۔
وزیر اعلی کو کیملا گاؤں میں کئی منصوبوں کا افتتاح بھی کرنا تھا لیکن وہ افتتاح بھی کسانوں نے پردے وغیرہ نوچ کر خود ہی کر دیا۔
وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں نے پہلے ہیلی پیڈ اکھاڑا اور اس کے بعد وزیر اعلی کا اسٹیج بھی تہس نہس کر دیا۔
کسانوں کے غصے کے آگے پولیس بھی بے بس نظر آئی۔ بعد میں پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے کسانوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔
مزید پڑھیں:
ہریانہ: احتجاج کررہے کسانوں پر واٹر کینن کا استعمال
خبر یہ بھی ہے کہ کرنال پولیس نے کسانوں پر واٹر کینن اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ مگر کسان اپنی ضد پر اڑے ہوئے تھے۔
کسانوں نے واضح کر دیا کہ وہ کیملا گاؤں میں آج وزیر اعلی کی کسان مہا پنچایت نہیں ہونے دیں گے۔ نتیجتاً وزیر اعلی کا پروگرام رد کر دیا گیا اور کسانوں نے خود ہی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح بھی کر دیا۔