نئی دہلی: حکومت نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس سے قبل اتوار کو آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 18 سے 22 ستمبر تک ہوگا اور اس دوران پانچ اجلاس ہوں گے۔ وزارت پارلیمانی امور نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیر پارلیمانی امور نے پیر سے شروع ہونے والے خصوصی اجلاس کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس بلایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے مطالبے کے باوجود حکومت نے ابھی تک خصوصی اجلاس کا کوئی ایجنڈا جاری نہیں کیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کو عام کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اپوزیشن کی جانب سے انہوں نے مہنگائی، بے روزگاری، کسان، ہنڈن برگ رپورٹ، خواتین پر مظالم جیسے مسائل کی فہرست بھیجی تھی اور کہا تھا کہ اپوزیشن پارٹیاں پارلیمنٹ میں ان مسائل پر بحث کرنا چاہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- پہلی بار پارلیمنٹ کے اجلاس کا ایجنڈا اپوزیشن کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا، سونیا گاندھی کا پی ایم مودی کو خط
- Parliament Special Session پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس، اس میں کیا خاص بات ہے؟
وہیں کانگریس نے خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہ ہونے پر مودی حکومت پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ ایک شخص کے علاوہ کسی کو پارلیمنٹ کے ایجنڈے کی خبر نہیں ہے۔ اس سے پہلے جب بھی کوئی خصوصی اجلاس بلایا گیا تو ہر کوئی اس کے ایجنڈے سے واقف تھا۔
-
आज 13 सितंबर है। संसद का पांच दिवसीय विशेष सत्र आज से पांच दिन बाद शुरू होगा। सिर्फ़ एक व्यक्ति (शायद वो दूसरे को भी) को छोड़कर किसी को भी इस विशेष सत्र के एजेंडे की जानकारी नहीं है। पिछले प्रत्येक अवसर पर, जब विशेष सत्र या विशेष बैठकें आयोजित की जाती थीं, तो कार्य सूची पहले से…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) September 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">आज 13 सितंबर है। संसद का पांच दिवसीय विशेष सत्र आज से पांच दिन बाद शुरू होगा। सिर्फ़ एक व्यक्ति (शायद वो दूसरे को भी) को छोड़कर किसी को भी इस विशेष सत्र के एजेंडे की जानकारी नहीं है। पिछले प्रत्येक अवसर पर, जब विशेष सत्र या विशेष बैठकें आयोजित की जाती थीं, तो कार्य सूची पहले से…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) September 13, 2023आज 13 सितंबर है। संसद का पांच दिवसीय विशेष सत्र आज से पांच दिन बाद शुरू होगा। सिर्फ़ एक व्यक्ति (शायद वो दूसरे को भी) को छोड़कर किसी को भी इस विशेष सत्र के एजेंडे की जानकारी नहीं है। पिछले प्रत्येक अवसर पर, जब विशेष सत्र या विशेष बैठकें आयोजित की जाती थीं, तो कार्य सूची पहले से…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) September 13, 2023
ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ جب کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں زیادہ دن نہیں ہے پھر بھی کسی کو اندازہ تک نہیں ہے کہ ہم وہاں کن موضوعات پر بات کریں گے۔ اوبرائن نے کہا کہ کوئی ایجنڈا اچانک مسلط نہیں ہونا چاہیے، اس پر جامع بات چیت ہونی چاہیے۔ ٹی ایم سی لیڈر نے کہا کہ صرف دو لوگ ہی اس ایجنڈے کے بارے میں جانتے ہیں! اور ہم آج بھی خود کو پارلیمانی جمہوریت کہتے ہیں۔
-
TWO working days to go before the #SpecialParliamentSession begins and still not a word on the agenda
— Derek O'Brien | ডেরেক ও'ব্রায়েন (@derekobrienmp) September 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Only TWO people know! And we still call ourselves a parliamentary democracy
">TWO working days to go before the #SpecialParliamentSession begins and still not a word on the agenda
— Derek O'Brien | ডেরেক ও'ব্রায়েন (@derekobrienmp) September 13, 2023
Only TWO people know! And we still call ourselves a parliamentary democracyTWO working days to go before the #SpecialParliamentSession begins and still not a word on the agenda
— Derek O'Brien | ডেরেক ও'ব্রায়েন (@derekobrienmp) September 13, 2023
Only TWO people know! And we still call ourselves a parliamentary democracy