ETV Bharat / bharat

Digvijay on Article 370: مرکز نے مشورہ کیے بغیر آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا

author img

By

Published : Jun 26, 2021, 12:44 PM IST

Updated : Jun 26, 2021, 4:50 PM IST

ڈگ وجے سنگھ نے کہا"وزیر اعظم کہا کرتے تھے کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد، کشمیرمیں دہشت گردی ختم ہوجائے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا۔ کشمیری پنڈت اپنے گھروں کو لوٹ آئیں گے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج تک ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔"

'مرکز نے کسی بھی فریق سے مشورہ کیے بغیر آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا'
'مرکز نے کسی بھی فریق سے مشورہ کیے بغیر آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا'

کانگریس کے سینیئر رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ نے ایک بار پھر آرٹیکل 370 کے خاتمے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیے بغیر یک طرفہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا۔ ڈگ وجے سنگھ نے حال ہی میں منعقدہ وزیر اعظم کی کل جماعتی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مرکزی حکومت نے پہلے ہی اس معاملے پر دیگر فریقوں کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا ہوتا تو اب انہیں گپکار الائنس کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ نہیں کرنی پڑتی۔

"وزیر اعظم کہا کرتے تھے کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں دہشت گردی ختم ہوجائے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا۔ کشمیری پنڈت اپنے گھروں کو لوٹ آئیں گے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج تک ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔"

انہوں نے الزام لگایا کہ، وزیر اعظم کی عادت ہے کہ وہ بغیر سوچے سمجھے فیصلے کرتے ہیں، جیسا کہ انہوں نے نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور کووڈ 19 وبائی امراض کے دوران کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:’بھارتی وزیراعظم نے تسلیم کرلیا کہ کشمیری دلی سے دور ہیں‘، شاہ محمود قریشی کا دعویٰ

انہوں نے مرکزی حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ دوحہ میں طالبان کے ساتھ خفیہ بات چیت کر رہے ہیں۔ "قطر کے سفیر نے تصدیق کی ہے کہ دوحہ میں بھارت اور طالبان کے مابین بات چیت ہوئی تھی لیکن مودی سرکار نے اس بارے میں ایک لفظ تک نہیں کہا۔ شیو راج سنگھ چوہان مجھے طالبانی ذہنیت کا فرد کہتے ہیں۔ اب بتائیں کہ میں طالبانی ذہنیت کا ہوں یا نریندر مودی؟ " سنگھ نے مزید کہا کہ ممبئی حملے کے دہشت گردوں کو بھارت کے حوالے کرنے تک پاکستان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہونی چاہئے۔

کانگریس کے سینیئر رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ نے ایک بار پھر آرٹیکل 370 کے خاتمے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیے بغیر یک طرفہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا۔ ڈگ وجے سنگھ نے حال ہی میں منعقدہ وزیر اعظم کی کل جماعتی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مرکزی حکومت نے پہلے ہی اس معاملے پر دیگر فریقوں کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا ہوتا تو اب انہیں گپکار الائنس کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ نہیں کرنی پڑتی۔

"وزیر اعظم کہا کرتے تھے کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں دہشت گردی ختم ہوجائے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا۔ کشمیری پنڈت اپنے گھروں کو لوٹ آئیں گے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج تک ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔"

انہوں نے الزام لگایا کہ، وزیر اعظم کی عادت ہے کہ وہ بغیر سوچے سمجھے فیصلے کرتے ہیں، جیسا کہ انہوں نے نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور کووڈ 19 وبائی امراض کے دوران کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:’بھارتی وزیراعظم نے تسلیم کرلیا کہ کشمیری دلی سے دور ہیں‘، شاہ محمود قریشی کا دعویٰ

انہوں نے مرکزی حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ دوحہ میں طالبان کے ساتھ خفیہ بات چیت کر رہے ہیں۔ "قطر کے سفیر نے تصدیق کی ہے کہ دوحہ میں بھارت اور طالبان کے مابین بات چیت ہوئی تھی لیکن مودی سرکار نے اس بارے میں ایک لفظ تک نہیں کہا۔ شیو راج سنگھ چوہان مجھے طالبانی ذہنیت کا فرد کہتے ہیں۔ اب بتائیں کہ میں طالبانی ذہنیت کا ہوں یا نریندر مودی؟ " سنگھ نے مزید کہا کہ ممبئی حملے کے دہشت گردوں کو بھارت کے حوالے کرنے تک پاکستان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہونی چاہئے۔

Last Updated : Jun 26, 2021, 4:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.