ETV Bharat / bharat

Sub-Inspector Examination Corruption Case سب انسپکٹر امتحان بدعنوانی معاملہ میں چوبیس افراد گرفتار

author img

By

Published : Nov 13, 2022, 9:29 PM IST

سی بی آئی نے پولیس سب انسپکٹرز امتحانات میں بدعنوانیوں میں ملوث کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پوچھ تاچھ کے دوران اس کیس میں ملوث افراد کے خلاف ثبوت و شواہد ملے ہیں۔Sub-Inspector Examination Corruption Case

سب انسپکٹر امتحانات بدعنوانی معاملہ میں چوبیس افراد گرفتار
سب انسپکٹر امتحانات بدعنوانی معاملہ میں چوبیس افراد گرفتار

سرینگر: سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے پولیس سب انسپکٹرز امتحانات میں بدعنوانی معاملہ میں 24 ملزمان کے خلاف عدالت میں فرد جرم دائر کیا ہے۔ سی بی آئی کے مطابق اب تک اس بڑی بدعنوانی میں 24 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ کے دوران اس کیس میں ملوث افراد کے خلاف ثبوت و شواہد ملے ہیں۔ چارج شیٹ میں سی بی آئی نے کہا ہے کہ اس سکیم کا کلیدی یتن یادو تھا جو ہریانہ کے ریواری علاقے کا رہنے والا ہے۔ مذکورہ ملزم نے دہلی میں پرنٹنگ پریس کے ملازم پردیپ کمار کاتار سے پولیس سب انسپکٹرز کے امتحانات کے متعلق پرچے حاصل کرکے انکو جموں صوبے میں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کے ذریعے امیدواروں کو 15 سے 20 لاکھ روپئے کے عوض میں بھیجا تھا۔ ملزمین میں ان دو افراد کے علاوہ بی ایس ایف کے ایک سابق کمانڈنٹ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ پولیس، سی آر پی ایف اہلکار اور پرنٹنگ پریس ملازمین و دیگر افراد بھی شامل ہیں جن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ JK Police SI Recruitment Sacme ایس آئی بدعنوانی معاملے میں مزید سات افراد گرفتار

واضح رہے کہ سی بی آئی نے گزشتہ ماہ ان بدعنوانی میں ملوث بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے کمانڈنٹ ڈاکٹر کرنیل سنگھ کو گرفتار کیا تھا۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر سروس سلیکشن بوڈ (ایس ایس بی) نے گزشتہ برس پولیس میں سب انسپکٹرز کی بارہ سو اسامیوں کی بھرتی کا عمل شروع کیا تھا۔ ان اسامیوں کے تحریری امتحانات کے نتائج میں امیدواروں نے بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا اور جموں میں ایس ایس بی کے خلاف احتجاج کرکے اس میں جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ احتجاج اور تنقید کے بعد ایل جی انتظامیہ نے چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا کی سربراہی میں جانچ کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس کمیٹی نے نتائج میں بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا تھا۔ سی بی آئی نے اب تک قریبا 33 ملزمین کے خلاف مقدمے درج کئے ہیں اور ان میں 13 ملزمین گرفتار ہوچکے ہیں۔ سی بی آئی کے مطابق یہ امتحانی پرچے ملزمین نے 15 سے 30 لاکھ روپئے کے عوض خریدے تھے۔ ایس ایس بی نے ان امتحانات کو دسمبر میں دوبارہ منعقد کرنا کا اعلان کیا ہے۔

سرینگر: سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے پولیس سب انسپکٹرز امتحانات میں بدعنوانی معاملہ میں 24 ملزمان کے خلاف عدالت میں فرد جرم دائر کیا ہے۔ سی بی آئی کے مطابق اب تک اس بڑی بدعنوانی میں 24 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ کے دوران اس کیس میں ملوث افراد کے خلاف ثبوت و شواہد ملے ہیں۔ چارج شیٹ میں سی بی آئی نے کہا ہے کہ اس سکیم کا کلیدی یتن یادو تھا جو ہریانہ کے ریواری علاقے کا رہنے والا ہے۔ مذکورہ ملزم نے دہلی میں پرنٹنگ پریس کے ملازم پردیپ کمار کاتار سے پولیس سب انسپکٹرز کے امتحانات کے متعلق پرچے حاصل کرکے انکو جموں صوبے میں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کے ذریعے امیدواروں کو 15 سے 20 لاکھ روپئے کے عوض میں بھیجا تھا۔ ملزمین میں ان دو افراد کے علاوہ بی ایس ایف کے ایک سابق کمانڈنٹ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ پولیس، سی آر پی ایف اہلکار اور پرنٹنگ پریس ملازمین و دیگر افراد بھی شامل ہیں جن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ JK Police SI Recruitment Sacme ایس آئی بدعنوانی معاملے میں مزید سات افراد گرفتار

واضح رہے کہ سی بی آئی نے گزشتہ ماہ ان بدعنوانی میں ملوث بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے کمانڈنٹ ڈاکٹر کرنیل سنگھ کو گرفتار کیا تھا۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر سروس سلیکشن بوڈ (ایس ایس بی) نے گزشتہ برس پولیس میں سب انسپکٹرز کی بارہ سو اسامیوں کی بھرتی کا عمل شروع کیا تھا۔ ان اسامیوں کے تحریری امتحانات کے نتائج میں امیدواروں نے بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا اور جموں میں ایس ایس بی کے خلاف احتجاج کرکے اس میں جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ احتجاج اور تنقید کے بعد ایل جی انتظامیہ نے چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا کی سربراہی میں جانچ کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس کمیٹی نے نتائج میں بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا تھا۔ سی بی آئی نے اب تک قریبا 33 ملزمین کے خلاف مقدمے درج کئے ہیں اور ان میں 13 ملزمین گرفتار ہوچکے ہیں۔ سی بی آئی کے مطابق یہ امتحانی پرچے ملزمین نے 15 سے 30 لاکھ روپئے کے عوض خریدے تھے۔ ایس ایس بی نے ان امتحانات کو دسمبر میں دوبارہ منعقد کرنا کا اعلان کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.