مسٹر گڈکری نے حکومت کے ذریعہ منظور شدہ ای ایل وی اسکرپینگ و ری سائکلنگ یونٹ، ماروتی سوزوکی تیوتسو انڈیا (ایم ایس ٹی آئی) کا آج نوئیڈا میں افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی آٹوموبائل انڈسٹری اس وقت 7.5 لاکھ کروڑ روپے کی ہے، جو اگلے پانچ برسوں میں بڑھ کر 15 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پرانی گاڑیوں کے اسکریپنگ سے نئی گاڑیوں کی مانگ میں تقریباً 12 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے اور اس سے ملک میں روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک پرانی گاڑی سے جتنی آلودگی پھیلتی ہے اتنی ہی آلودگی 15 نئی گاڑیوں سے ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے اسکریپنگ فضائی آلودگی کو بھی کم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اس طرح کی گاڑی ا سکریپنگ یونٹ امریکہ، برازیل اور جرمنی جیسے ممالک میں تھا، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی خود کفیل ہندوستان مہم کے تحت اب ایسا یونٹ صرف 40 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانی گاڑیوں کی اسکریپنگ سے نہ صرف ملک میں بہت سی اہم اشیاء کی درآمد میں کمی آئے گی بلکہ درآمدی بل میں بھی کمی آئے گی اور پرانی گاڑیوں کی باقیات سے ان مواد کو نکال کر ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
زوجیلا و زیڈ موڈ سرنگوں کی تعمیر پالیمانی انتخابات سے پہلے مکمل ہوگی: نتن گڈکری
ملک کے ہر ضلع میں دو سے تین ایسے گاڑی کا سکریپنگ یونٹس قائم کرنے کی ضرورت بتاتے ہوئے انہوں نے آٹوموبائل کمپنیوں سے اپیل کی کہ وہ نئی گاڑیاں خریدنے پر پرانی گاڑیوں کے مالکان کو کچھ چھوٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی اسکریپنگ سے نہ صرف آٹوموبائل انڈسٹری کی لاگت میں 30 سے 50 فیصد تک کمی آئے گی بلکہ اس سے ہندوستانی گاڑیاں عالمی سطح پر مزید مسابقتی ہوں گی جس سے برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ اس وقت 3 لاکھ کروڑ روپے کی گاڑیاں برآمد کی جا رہی ہیں۔ ہندوستانی ٹو وہیلر کمپنیاں دنیا بھر میں گاڑیاں برآمد کرتی ہیں اور دنیا کی سب سے بڑی ایکسپورٹر بھی ہیں۔
اس موقع پر ہندوستان میں جاپان کے سفیر غیر معمولی اور مکمل طاقت رکھنے والے ساتوشی سوزوکی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر حکومت دہلی اور یوپی کی وزرات برائے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
یو این آئی