جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں آج شام دیر گئے مقامی لوگوں کی جانب سے اچھن گاؤں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا۔ جس میں مقامی نوجوانوں سمیت بزرگ شہریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر نوجوانوں نے ہاتھوں میں مومبتی کے ساتھ ساتھ پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر خراج تحسین کے ساتھ ساتھ کشمیری پنڈت بھائی چارے کو بچانے کے الفاظ درج کیے گئے تھے۔ یہ مارچ پلوامہ کے سرکٹ ہاؤس سے شروع ہوا اور شہید فاروق چوک پر اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر احتجاج میں شامل لوگوں نے بات کرتے ہوئے اس ہلاکت کی سحت الفاظ میں مزمت کی اور کہا کہ اس طرح کے حملوں سے کشمیری پنڈت بھائی چارے کو نقصان پہنچ رہا ہے لہذا اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جانے چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کی زمین ہے، یہاں پر یہ صدیوں سے یہاں آباد ہیں اور اس طرح کی حملہ انسانیت کا قتل ہے۔ اس ضمن میں آج ضلع کے اچھن گاؤں میں بھی ہلاکت کے خلاف احتجاج درج کیا گیا اور ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ اس طرح کی ہلاکت سے پنڈت کشمیری بھائی چارے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس طرح کی ہلاکتوں کو یہاں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وہیں وادی کشمیر کے محتلف سیاسی جماعتوں نے بھی کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف زبردست غصہ کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
گاندربل میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف کینڈل مارچ
وہیں گاندربل میں بی جے پی کی طرف سے بھی کینڈل مارچ نکالا گیا۔ گاندربل میں بی جے پی کے ضلع صدر محمد امین شاہ کی قیادت میں پارٹی کے ذمہ داران نے کشمیری پنڈت بینک گارڈ کی ہلاکت کو لے کر کینڈل مارچ نکالا۔ اس کینڈل مارچ کے دوران پارٹی کے سبھی لیڈران نے اپنے ہاتھوں میں موم بتیاں اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر پارٹی کے ضلع سیکرٹری گاندربل اعجاز احمد راتھر اور ضلع صدر گاندربل محمد امین شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت پسندوں کی بزدلانہ حرکت ہے، جبکہ کسی بھی مذہب میں کسی بھی بے گناہ کے قتل کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے اس قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مجرم افراد کو گرفتار کرکے انہیں سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Kashmiri Pandit Killing Case کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی جماعتوں کی مذمت