نئی دہلی: پیر کو ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کا پارلیمنٹ میں ایک اہم اجلاس منعقد ہونے کا امکان ہے تاکہ ایوان کے فلور پر حکمت عملی تیار کی جا سکے۔ یہ اجلاس راجیہ سبھا میں اپوزیشن رہنما ملکارجن کھرگے کے دفتر میں ہونے کا امکان ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی جمعہ کو پانچویں دن بھی متاثر رہی کیونکہ حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیوں نے اپنے مسائل کو زور شور سے اٹھانے کی کوشش کی۔
راہل گاندھی کے ریمارکس اور اڈانی کے معاملے پر بی جے پی اور کانگریس کے رہنماوں نے ایک دوسرے کو نشانہ بنانے کے ساتھ پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا۔ لوک سبھا کے دن کے اجلاس کے بعد حزب اختلاف کے اراکین ہنڈنبرگ-اڈانی تنازعہ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات کے مطالبے پر اسپیکر کے پوڈیم کے قریب شدید احتجاج کیا۔ بی جے پی کے ارکان نے کانگریس رہنما راہل گاندھی سے برطانیہ میں ان کے ریمارکس پر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے ملک کے اداروں کو بدنام کیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Oppositions Meets With Kharge ملکارجن کھرگے کے دفتر پر ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ آج
کانگریس نے الزام لگایا کہ جب راہل گاندھی نے اپنے خلاف بی جے پی رہنماوں کے الزامات کا جواب دینے کی کوشش کی تو انکا آڈیو بند کر دیا گیا۔ کانگریس ارکان نے الزام لگایا کہ ایوان کی کارروائی کے تقریباً 20 منٹ تک کوئی آڈیو نہیں ملا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آڈیو کو تکنیکی خرابی کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔ راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی اور اسے دن بھر کے لیے ملتوی کردیا گیا۔بجٹ اجلاس کا دوسرا حصہ 13 مارچ کو شروع ہوا۔بی جے پی رہنماوں نے پارلیمنٹ کے باہر راہل گاندھی کے دورہ برطانیہ کے دوران ان کے ریمارکس کے خلاف احتجاج کیا۔