ETV Bharat / bharat

Sayyed Sajid Became an Entrepreneur بی ٹیک کا طالب علم سید ساجد ڈگری سے پہلے ہی صنعتکار بن گیا - سید ساجد ڈگری سے پہلی ہی بزنس مین بنا

مہاراشٹر کے ضلع جالنہ کا نوجوان سید ساجد بی ٹیک کمپیوٹر کے آخری سال کے طالب علم ہے لیکن وہ ڈگری مکمل کرنے سے پہلے ہی صنعتکار بن گی اور فی الحال اس کے کیبل سازی کے کارخانے کے دو یونٹس جاری ہیں۔ Sayyed Sajid Became an Entrepreneur Even Before Degree

Sayyed Sajid Became an Entrepreneur
بی ٹیک کا طالب علم سید ساجد
author img

By

Published : Dec 27, 2022, 3:57 PM IST

Updated : Dec 27, 2022, 5:09 PM IST

جالنہ: طالب علمی کے دور میں ہی کوئی صنعتکار بن جائے ایسا شاید ہی کہیں سننے میں آیا ہو لیکن اورنگ آباد کے پڑوسی ضلع جالنہ کے ایک ہونہار طالب علم سید ساجد نے یہ کارنامہ کر دکھایا ہے۔ 21 سالہ سید ساجد بی ٹیک کے آخری سال کے طالب علم ہیں۔ ساجد نے بی ٹیک میں ابھی تک جو کچھ بھی سیکھا ہے اس کی بنیاد پر اس نے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کی کیبل سازی کا کارخانہ شروع کر دیا ہے۔ ایک سال پہلے ایک کمرے سے جس کارخانے کا آغاز ہوا تھا اب اس کمپنی کے دو یونٹ انڈسٹریل علاقے میں قائم ہوچکے ہیں اور ساجد کا شمار نوجوان صنعتکاروں میں ہورہا ہے۔

بی ٹیک کا طالب علم سید ساجد

کچھ کر گزرنے کا جذبہ ہوتو دنیا کی کوئی طاقت آپ کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتی اور ایسا ہی کچھ جالنہ کے نوجوان صنعتکار سید ساجد کے ساتھ ہوا۔ سید ساجد نے بی ٹیک میں یہ سوچ کر داخلہ لیا تھا کہ کاروبار کرنا ہے۔ ابتدائی تین برسوں میں ہی جب تیکنیکی تعلیم کے تمام لوازمات سے واقفیت ہوگئی تو اس نوجوان نے کیبل سازی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو آز مانے کا فیصلہ کیا۔ ساجد کے پختہ یقین کے چلتے بڑوں نے پوری مدد کی اور اس کے نتیجے میں گھر کی چار دیواری میں ہی کیبل سازی کا کام شروع ہوگیا۔ Jalna Student Sayyed Sajid

Sayyed Sajid Became an Entrepreneur
بی ٹیک کا طالب علم سید ساجد

ساجد نے اپنے اسٹارٹ اپ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'ایس ایم ٹیک ایک سال پہلے شروع کی گی تھی۔ اس کمپنی کی برانڈنگ اور سارے لیسنس میرے یعنی ساجد نام پر ہیں۔ لاک ڈاؤن جب لگا تھا تو کالجز بند ہوگئے تھے اور میرا پہلے سے ہی دھیان بزنس میں تھا اسی لیے میں نے سوچا کہ کہ نیا کاروبار شروع کرتے ہیں، جس کے لیے بہت محنت کی گئی اور آخری میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کے کیبل بنانے کا کارخانہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

نوجوان صنعتکار سید ساجد کا تعلق جالنہ کے ایک متوسط خاندان سے ہے۔ اپنے نانا کی سرپرستی میں ساجد نے جالنہ میں ابتدائی تعلیم حاصل کی، اعلی تعلیم کے لیے اورنگ آباد کا رخ کیا اور ایم آئی ٹی کالج آف انجینئرنگ میں بی ٹیک میں داخلہ لیا۔ ساجد فی الحال بی ٹیک کے آخری سال میں ہے لیکن دھن کے پکے اس نوجوان نے کورونا وبا کے دوران جس کارخانے کا آغاز کیا آج اس کارخانے کے دو یونٹ جالنہ اور اورنگ آباد میں کام کررہے ہیں۔

ساجد اپنے مستقبل کے عزائم کو لیکر کافی پرجوش ہے۔اس ہونہار نوجوان کی ہر سطح پر ستائش کی جارہی ہے۔ اولوالعزم ساجد کو دیکھتے ہوئے اورنگ آباد کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل اور مرکزی وزیر نتن گڑکری بھی اس کی ستائش کر چکے ہیں۔ امتیاز جلیل نے نوجوان صنعتکار کے ہاتھوں نوجوان کھلاڑیوں کو ایوارڈ تقسیم کیے۔ صنعت کاری ایک طرح سے مسابقتی دوڑ ہے لیکن ساجد کا کہنا ہیکہ حوصلہ اور مناسب منصوبہ بندی کی جائے تو قطرے کو دریا بننے میں دیر نہیں لگتی۔

سید ساجد نے اورنگ آباد کے بزنس ایکسپو میں بھی اپنے پرڈکٹ کی نمائش کی، اس دوران یہ دیکھا گیا کہ لوگ اس پروڈکٹ اور اس کے بانی کو دیکھ کر حیرانی کا اظہار کررہے تھے۔ ایسے ہی نوجوانوں کے لیے اقبال نے کہا ہے ۔

جالنہ: طالب علمی کے دور میں ہی کوئی صنعتکار بن جائے ایسا شاید ہی کہیں سننے میں آیا ہو لیکن اورنگ آباد کے پڑوسی ضلع جالنہ کے ایک ہونہار طالب علم سید ساجد نے یہ کارنامہ کر دکھایا ہے۔ 21 سالہ سید ساجد بی ٹیک کے آخری سال کے طالب علم ہیں۔ ساجد نے بی ٹیک میں ابھی تک جو کچھ بھی سیکھا ہے اس کی بنیاد پر اس نے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کی کیبل سازی کا کارخانہ شروع کر دیا ہے۔ ایک سال پہلے ایک کمرے سے جس کارخانے کا آغاز ہوا تھا اب اس کمپنی کے دو یونٹ انڈسٹریل علاقے میں قائم ہوچکے ہیں اور ساجد کا شمار نوجوان صنعتکاروں میں ہورہا ہے۔

بی ٹیک کا طالب علم سید ساجد

کچھ کر گزرنے کا جذبہ ہوتو دنیا کی کوئی طاقت آپ کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتی اور ایسا ہی کچھ جالنہ کے نوجوان صنعتکار سید ساجد کے ساتھ ہوا۔ سید ساجد نے بی ٹیک میں یہ سوچ کر داخلہ لیا تھا کہ کاروبار کرنا ہے۔ ابتدائی تین برسوں میں ہی جب تیکنیکی تعلیم کے تمام لوازمات سے واقفیت ہوگئی تو اس نوجوان نے کیبل سازی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو آز مانے کا فیصلہ کیا۔ ساجد کے پختہ یقین کے چلتے بڑوں نے پوری مدد کی اور اس کے نتیجے میں گھر کی چار دیواری میں ہی کیبل سازی کا کام شروع ہوگیا۔ Jalna Student Sayyed Sajid

Sayyed Sajid Became an Entrepreneur
بی ٹیک کا طالب علم سید ساجد

ساجد نے اپنے اسٹارٹ اپ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'ایس ایم ٹیک ایک سال پہلے شروع کی گی تھی۔ اس کمپنی کی برانڈنگ اور سارے لیسنس میرے یعنی ساجد نام پر ہیں۔ لاک ڈاؤن جب لگا تھا تو کالجز بند ہوگئے تھے اور میرا پہلے سے ہی دھیان بزنس میں تھا اسی لیے میں نے سوچا کہ کہ نیا کاروبار شروع کرتے ہیں، جس کے لیے بہت محنت کی گئی اور آخری میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کے کیبل بنانے کا کارخانہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

نوجوان صنعتکار سید ساجد کا تعلق جالنہ کے ایک متوسط خاندان سے ہے۔ اپنے نانا کی سرپرستی میں ساجد نے جالنہ میں ابتدائی تعلیم حاصل کی، اعلی تعلیم کے لیے اورنگ آباد کا رخ کیا اور ایم آئی ٹی کالج آف انجینئرنگ میں بی ٹیک میں داخلہ لیا۔ ساجد فی الحال بی ٹیک کے آخری سال میں ہے لیکن دھن کے پکے اس نوجوان نے کورونا وبا کے دوران جس کارخانے کا آغاز کیا آج اس کارخانے کے دو یونٹ جالنہ اور اورنگ آباد میں کام کررہے ہیں۔

ساجد اپنے مستقبل کے عزائم کو لیکر کافی پرجوش ہے۔اس ہونہار نوجوان کی ہر سطح پر ستائش کی جارہی ہے۔ اولوالعزم ساجد کو دیکھتے ہوئے اورنگ آباد کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل اور مرکزی وزیر نتن گڑکری بھی اس کی ستائش کر چکے ہیں۔ امتیاز جلیل نے نوجوان صنعتکار کے ہاتھوں نوجوان کھلاڑیوں کو ایوارڈ تقسیم کیے۔ صنعت کاری ایک طرح سے مسابقتی دوڑ ہے لیکن ساجد کا کہنا ہیکہ حوصلہ اور مناسب منصوبہ بندی کی جائے تو قطرے کو دریا بننے میں دیر نہیں لگتی۔

سید ساجد نے اورنگ آباد کے بزنس ایکسپو میں بھی اپنے پرڈکٹ کی نمائش کی، اس دوران یہ دیکھا گیا کہ لوگ اس پروڈکٹ اور اس کے بانی کو دیکھ کر حیرانی کا اظہار کررہے تھے۔ ایسے ہی نوجوانوں کے لیے اقبال نے کہا ہے ۔

Last Updated : Dec 27, 2022, 5:09 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.