لتا منگیشکر کے انتقال پر پورے ملک میں غم کی لہر ہے اور کئی بڑی شخصیات نے تعزیت کی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے فون پر گفتگو کے دوران اداکار پریم چوپڑا Bollywood Actor Prem Chopda نے لتا دی دی کے انتقال پر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
پریم چوپڑا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'لتا منگیشکر جب بھی مجھے فون کرتی تو میں نمسکار کہتا لیکن اس سے پہلے ہی وہ کہتیں، لتا۔۔۔ لتا منگیشکر نام میرا ہے۔ تب میری ہنسی چھوٹ جاتی تھی۔ پھر میں بھی کہتا، پریم نام ہے میرا، پریم چوپڑا۔ اور اس طرح ہم دونوں کے درمیان بات چیت کا آغاز ہوتا تھا۔
ای ٹی وی بھارت، دہلی کے ایڈیٹر وشال سوریا کانت کے ساتھ بات چیت میں پریم چوپڑا نے لتا منگیشکر کی موت کو ملک کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ Lata Mangeshkar Passing Irreparable Loss لتا جی کے ساتھ اپنے تعلقات کو یاد کرتے ہوئے پریم چوپڑا نے کہا کہ حال ہی میں مجھے کووڈ ہوا تھا، لیلاوتی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تب لتا منگیشکر کا کال آیا تھا اور انہوں نے میری خیریت دریافت کی تھی۔
پریم چوپڑا نے کہا کہ میں ویسے بھی لتا منگیشکر کو ذاتی طور پر جانتا تھا۔ وہ ایک شاندار فنکار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک دل کو چھو لینے والی شخصیت بھی تھیں۔ ان کے انتقال سے مجھے بہت افسوس ہوا ہے۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ لتا جی اب ہمار درمیان نہیں ہیں، لیکن ان کا نام صدیوں تک امر ہے۔ ان کا اپنا گانا ہے، 'میری آواز ہی میری پہچان ہے' اور وہ ساری زندگی اس بات کو ثابت کرتی رہیں اور اب وہ اس دنیا میں نہیں ہیں۔واقعی ان کی آواز کو ہی ان کی شناخت کے طور پر جانا چاہئے۔ انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
بتادیںکہ اپنی سریلی آواز سے کئی دہائیوں تک موسیقی کی دنیا پر راج کرنے والی لتا منگیشکر کا 92 برس کی عمر میں ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ Lata Mangeshkar Passes Away۔ بھارت رتن لتا منگیشکر، جنہیں دنیا بھر میں 'نائٹنگل آف انڈیا' کے نام سے جانا جاتا ہے، نے ہندی سنیما میں خواتین پلے بیک سنگنگ پر تقریباً پانچ دہائیوں تک راج کیا۔ منگیشکر نے اپنے کریئر کا آغاز 1942 میں صرف 13 سال کی عمر میں کیا۔
لتا منگیشکر نے 20 سے زائد زبانوں میں 30 ہزار سے زیادہ گانے گائے ہیں۔ انہیں ملک کے سب سے بڑے شہری اعزاز بھارت رتن سے بھی نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں پدم بھوشن، پدم وبھوشن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔