اتھانی: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے بدھ کو کرناٹک کے اتھانی میں عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کے حق میں روڈ شو کیا۔یہاں جاری پارٹی ریلیز کے مطابق کرناٹک کے اتھانی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مان نے کہا کہ کانگریس کو ووٹ دینے کا مطلب اپنا ووٹ ضائع کرنا ہوگا کیونکہ ان کے ایم ایل اے ہمیشہ الیکشن جیتنے کے بعد بکنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور بی جے پی کو ووٹ دینے کا مطلب جھوٹ اور 'جملہ' کو ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روایتی جماعتوں کے رہنما 75 سال سے ہمیں لوٹ رہے ہیں۔ مان نے کہا کہ عام گھروں کے ایماندار لوگ عام آدمی پارٹی سے الیکشن لڑتے ہیں۔ اپنی 'جھاڑو' سے ہم ہندوستان کی سیاسی گندگی کو صاف کر رہے ہیں اور ہندوستان کو کرپشن سے پاک اور نمبر ون ملک بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم، صحت، روزگار، بجلی اور بنیادی ڈھانچے کی بات کرتے ہیں اور بی جے پی والے مذہب اور ذات پات کی بات کرتے ہیں۔ اس لیے وہ کوئی ترقی نہیں کرتے، صرف لوگوں میں نفرت پھیلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اچھی تعلیم سے ہی غربت دور کی جا سکتی ہے، لیکن منیش سسودیا غریبوں کے لیے عالمی معیار کے اسکول بنا رہے ہیں، بی جے پی نے انہیں جیل بھیج دیا، ستیندر جین نے دہلی میں صحت کا انقلاب شروع کیا اور محلہ کلینک بنائے جہاں تمام علاج مفت ہوتا ہے، انہیں جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ اے اے پی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کام کی سیاست متعارف کروا رہے ہیں اور دن بہ دن مقبول ہو رہے ہیں، ان کے خلاف فرضی مقدمہ درج کرکے انہیں سی بی آئی کے دفتر بلایا جا رہا ہے۔
عوام سے عام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے مان نے کہا کہ پنجاب اور کرناٹک کے مسائل ایک جیسے ہیں۔ یہاں بھی نوجوانوں کو روزگار چاہیے، کرپشن سے آزادی، لوگوں کو اچھے اسکول، کالج، اسپتال اور کاروبار کرنے کے لیے اچھا ماحول چاہیے۔ اچھی سڑکیں، اچھے انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے۔ انہیں یہ سب صرف عام آدمی پارٹی ہی دے سکتی ہے۔ انہوں نے پنجاب میں اے اے پی حکومت کے ایک سال کے کام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پنجاب میں 28 ہزار سے زائد نوجوانوں کو روزگار دیا ہے۔ اسی فیصد سے زائد لوگوں کے بجلی کے بل زیرو آرہے ہیں۔ کرپشن کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ پچھلی حکومت میں عوام کو لوٹنے والے اب جیل میں ہیں۔ حکومت پنجاب کی لوٹی ہوئی رقم عوام سے واپس لے کر عوام کی ترقی پر خرچ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka Elections 2023 کرناٹک انتخابات: بی جے پی کو ہماچل جیسی صورتحال کا سامنا
یو این آئی