بھوپال: مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر اور سابق وزیر اعلی کمل ناتھ چھندواڑا دورہ پر ہیں۔ اسی دوران انہوں نے ایک روزہ افطار پروگرام میں شرکت کی۔ سر پر سفید رومال رکھ کر روزہ افطار کرتے ہوئے انہوں نے تمام مسلمانوں کو مبارکباد دی۔ اس دوران کمل ناتھ نے روزے داروں سے کہا کہ آپ انتخابات میں چھندواڑا کو سنبھالو مجھے ریاست سنبھالنے دیں۔ اس موقع پر ان کے ساتھ رکن پارلیمنٹ نکول ناتھ اور دیگر مقامی کانگریسی لیڈران بھی تھے۔
کمل ناتھ عید میلادالنبی میدان میں منعقدہ روزہ افطار کے پروگرام میں شرکت کے لیے چھندواڑا پہنچے ہیں۔ اسی دوران انہوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ ہوا ہے۔ آپ انتخابات میں چھندواڑا کو سنبھالو مجھے ریاست سنبھالنے دیں۔ ان کے اس بیان پر مدھیہ پردیش کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے اور وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی کمل ناتھ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کمل ناتھ نے روزہ افطار پروگرام ملک میں ہورہے فسادات کے حوالے سے دیے گئے بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما بھڑک اٹھے۔ وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان اور وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کمل ناتھ کی بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے 'تشٹی کرن' کی سیاست قرار دیا۔ وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کمل ناتھ کا بیان ان کی چالاکی کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک طرف وہ تبلیغ کرتے ہیں کہ وہ ہنومان بھگت ہیں اور دوسری طرف روزہ افطار میں جاکر دنگے فسادات کی باتیں کرتے ہیں۔ یہ ادنی سطح کی اور گھٹیا سیاست ہے۔ خوف دکھاؤ اور ووٹ پاؤ۔
انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش امن کا جزیرہ ہے۔ یہاں فساد کہاں ہو رہے ہیں؟ کمل ناتھ بس ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں ان کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ دوسری جانب ریاستی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر نروتم مشرا نے بھی کمل ناتھ کی بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ روزہ داروں کے درمیان بیٹھ کر سیاست کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ خوف کا ماحول بنانا، بھائی چارے کے خلاف زہر اگلنا کانگریس کی روایت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کانگریس کی دوغلی پالیسی کو سمجھتی ہے۔ ایک طرف کمل ناتھ ہنومان جینتی پروگرام کا اہتمام کر رہے ہیں تو دوسری طرف روزہ افطار میں جا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس کی عادت تقسیم کرنے کی ہے، روزہ افطار پروگرام میں اس طرح کی بات کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کمل ناتھ اقلیتوں کے درمیان میں بیٹھ کر اس طرح کے بیان ہمیشہ سے دیتے چلے آرہے ہیں۔
بھارتی جنتا پارٹی کے لیڈران کا کہنا ہے کہ جس طرح کا بیان کمل ناتھ نے دیا ہے اور جس جگہ دیا ہے، انہیں سوچنا چاہیے تھا کیونکہ وہ روزہ افطار پروگرام تھا نہ کہ کانگریس پارٹی کی کوئی میٹنگ، انہوں نے کمل ناتھ کو ایک ہدایت دی کہ کانگریس پارٹی کو تو ایک نہیں رہنے دیا پر ملک کو تو ایک رہنے دو۔ انہوں نے کہا اگر بیان سننا ہی تھا تو عبد القادری کا سنے جنہوں نے وزیراعظم کی تعریف کی، بیان سننا ہی ہے تو غلام نبی آزاد کا سنے اگر ان لوگوں کے بیان سن لیتے تو شاید اس طرح کے بیان آپ کے منہ سے نہیں نکلتے۔ اس لئے ہم بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران کمل ناتھ کے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔