اگرتلہ: تریپورہ میں کھوائی ضلع کے دواریکا پور گاؤں میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی پنچایت کے سربراہ کرشن کمل داس (48) کو مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی ایم)کے حامی دلیپ شکلا داس (50) کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیاہے کہ یہ معاملہ ذاتی دشمنی سے متعلق ہے اور اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اپوزیشن سی پی آئی ایم اور کانگریس نے بی جے پی لیڈروں پر الیکشن کے بعد تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگایا جس کے نتیجے میں دلیپ کا قتل ہوا گزشتہ چار دنوں میں اور ریاست بھر میں سو سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔
پولس نے کہا کہ دلیپ نے پردھان منتری آواس یوجنا سے اسے محروم کرنے اور سیاسی بنیادوں پر اور دیگر سرکاری فوائد کا الزام لگاتے ہوئے کرشنا کے گھر پر حملہ کر دیا تھا۔ جھگڑا ہفتہ کی رات تقریباً 11.30 بجے شروع ہوا۔ کرشنا اور اس کے ڈرائیور تاپس داس نے دلیپ کو لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے بری طرح پیٹا۔ دلیپ کو بچانے آئے ان کے بیٹے اور ایک اور پڑوسی کو بھی چوٹیں آئیں۔ کرشنا نے دلیپ کے سر پر لوہے کی چھڑ سے وار کیا جس سے دلیپ بے ہوش ہوکر گر پڑا۔ اسے فوری طور پر کھوائی ڈسٹرکٹ اسپتال لے جایا گیا اور بعد میں اسے تشویشناک حالت میں اگرتلہ گورنمنٹ میڈیکل کالج منتقل کیا گیا، جہاں اتوار کو اس کی موت ہو گئی۔
پولس نے کرشنا کمل کو اتوار کو گرفتار کرلیا۔ اس نے اپنا جرم قبول کر لیا۔ لیکن اس دوران اس کا ڈرائیور فرار ہو گیا۔ اس واقعہ میں دونوں پارٹیوں کے سینئر لیڈروں کی طرف سے ایک دوسرے کو سخت وارننگ دینے کے بعد ضلع میں کشیدگی پھیل گئی۔ ضلع کے حساس علاقوں میں بڑی تعداد میں نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے اور انتظامیہ نے کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے فریقین کے ساتھ امن میٹنگ بلائی ہے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی سکریٹری جتیندر چودھری نے الزام لگایا کہ انتخابات کے دوران پارٹی کے لیے کام کرنے پر گاؤں کے سربراہ کرشنا کمل داس کی قیادت میں بی جے پی کے حامیوں نے دلیپ کا قتل کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے پوری ریاست میں ظلم و بربریت کا راج قائم کر رکھا ہے اور پولیس غیر فعال ہو گئی ہے۔
دریں اثنا، بی جے پی کے ریاستی صدر راجیب بھٹاچاریہ نے سی پی آئی ایم کے الزام اور قتل کے دعوے کو سیاسی قرار دیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ دلیپ جو کہ شراب پینے کا عادی تھا، رات گئے نشے کی حالت میں کرشنا کمل کے گھر میں گھس گیا تھا اور جھگڑے کے دوران اس کے سر میں چوٹیں آئیں اور اس کی موت ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قتل نہیں بلکہ حادثہ ہے اور اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یواین آئی