مرکزی وزیر کی ذمہ داری سنبھال چکے شاہنواز حسین کو بی جے پی نے بہار میں قانون ساز کونسل کا امیدوار قرار دیا ہے۔پارٹی کے اس قدم کے بعد کئی قیاس آرائیاں ظاہر کی جارہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے سابق مرکزی وزیر اور بے جے پی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین سے خصوصی گفتگو کی۔اس دوران انہوں نے بتایا کہ وہ ہمیشہ سے بہار کے عوام سے جڑا رہا ہوں۔بہار کی ترقی اور فلاح و بہبودگی کے لیے کام کروں گا۔
انہوں نے بہار قانون ساز کونسل کی امیدواری کے حوالے سے کہا کہ جب مجھے مرکزی وزیر کی ذمہ داری دی تھی تب میں نے اس عہدے کی مانگ نہیں کی تھی پارٹی نے مجھے یہ ذمہ داری دی تھی، ابھی بھی پارٹی کے اس فیصلے کو ہم قبول کر رہے ہیں اور ہمارا مقصد ہے بہار کو پہلا نمبر کا ریاست بنانا ہے۔
بہار میں اقلیتی لوگوں کی ترقی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہی ہے'سب کا ساتھ سب کا وکاس' اور ایسا ہی کام کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔لوگوں نے اپنا نظریہ بنالیا ہے کہ جو جس ذات اور طبقے سے تعلق رکھتا ہے وہ اسی طبقے کے رہنما یا پارٹی کو ووٹ دے گا، لیکن ایسا نہیں ہے، جو کام کرے گا وہی لوگوں کا دل جیتے گا۔
جب شاہنواز حسین سے پوچھا گیا کہ جموں و کشمیر کے ڈی ڈی سی انتخاب میں بی جے پی نے اچھی کارگردگی کی، کہیں اسی کا انعام تو آپ کو نہیں ملا ہے، جس پر شاہنواز حسین نے کہا کہ 'میں ہر ریاست کے انتخابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہوں۔پارٹی نے مجھے شروع سے اہم ذمہ داری دی ہیں، پارٹی نے تو مجھے ہمیشہ اپنے جھنڈے کی طرح سجا کر رکھا ہے، پارٹی کا بہت قرض ہے، جسے میں اتار نہیں سکتا اور پارٹی کے اس یقین اور اعتماد کا میں شکرگزار ہوں'۔
اس دوران انہوں نے راہل گاندھی اور ممتا بنرجی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مغربی بنگال میں بی جےپی کی حکومت بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
وہیں کسان احتجاج پر انہوں نے کہا کہ کسانوں کا مسئلہ جل حل ہوجائے گا۔