نوئیڈا: ریاست اتر پردیش کے ضلع عدالت سورج پور نے بھڑکاؤ تقریر معاملے میں بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر سنگیت سوم کو 800 روپے کے جرمانے پر رہا کردیا۔ دراصل گئو کشی کے الزام میں گاؤں والوں نے جارچہ تھانہ علاقے کے بساہڑا گاؤں میں اخلاق کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ اسی دوران سنگیت سوم نے بساہڑا گاؤں میں اشتعال انگیز تقریر کیں، جس پر جارچہ پولس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اسی معاملے میں بدھ کو سورج پور ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج پردیپ کشواہا نے سنگیت سوم پر 800 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ سنگیت سوم کو جرمانہ ادا کرنے کے بعد کیس سے بری کر دیا گیا۔ Sangeet Som provocative speeches in Akhlaq murder
اخلاق کو گئو کشی کے شبہ میں 28 ستمبر 2015 کی رات کو جرچہ تھانہ علاقے کے بساہڑا گاؤں میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جب کہ اس کا بیٹا دانش شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اس کے بعد تمام پارٹیوں کے چھوٹے بڑے لیڈر گاؤں میں موقع پر پہنچے۔ اسی دوران سردھنا کے اس وقت کے ایم ایل اے بی جے پی لیڈر سنگیت سوم بھی گاؤں پہنچے اور وہاں اشتعال انگیز تقریر کی۔
واقعے کے بعد وہاں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا تھا۔ سنگیت سوم اس وقت سردھنا سے بی جے پی کے ایم ایل اے تھے۔ جارچہ پولیس اسٹیشن نے اس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ اس پر بدھ کو ضلع عدالت سورج پور میں فیصلہ سنایا جانا تھا، جس میں جج پردیپ کشواہا نے بی جے پی لیڈر سنگیت سوم پر 800 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ سنگیت سوم کو جرمانہ ادا کرنے کے بعد اشتعال انگیز تقریر کیس سے رہا کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Akhlaq Murder Case, Next Hearing on Monday: اخلاق قتل کیس، بیٹی شائستہ نہیں ہو سکیں پیش، اگلی سماعت پیر کو
وہیں اخلاق کے بھائی جان محمد نے سنگیت سوم کیس میں 800 روپے جرمانے کے معاملے پر کہا کہ عدلیہ کا دیا گیا فیصلہ قبول ہے۔ سنگیت سوم واقعہ کے وقت بی جے پی کے ایم ایل اے تھے۔ سنگیت سوم ایک ہندو رہنما ہیں۔ وہ بساہڑا گاؤں آئے تھے اور اشتعال انگیز تقریر کی تھی، جس پر جارچہ پولیس نے متعلقہ دفعات کے تحت اس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔