ETV Bharat / bharat

Jalabhishek In Masjid: مسجد میں جل ابھیشیک کی دھمکی دینے والا بی جے پی رہنما زیر حراست - Threatening To Jalabhishek in The Mosque

بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے سابق قومی جنرل سکریٹری ابھیجت مشرا کو حسین گنج مسجد میں جل ابھیشیک کرنے کے اعلان کے بعد حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے یہ کارروائی دو برادریوں کے درمیان تصادم کو روکنے کے لیے کی ہے۔ Threatening To Jalabhishek in The Mosque

مسجد میں جل ابھیشیک کی دھمکی والا زیر حراست
مسجد میں جل ابھیشیک کی دھمکی والا زیر حراست
author img

By

Published : May 30, 2022, 10:08 AM IST

لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے سابق قومی جنرل سکریٹری ابھیجت مشرا کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ ابھیجت مشرا نے اعلان کیا تھا کہ وہ پیر کی صبح 9:00 بجے حسین گنج میں چھتواپور شیوالے والی مسجد کے نام سے مشہور مسجد میں جل ابھیشیک کریں گے۔ اس اعلان کے ذریعہ انہوں نے لوگوں سے بڑی تعداد میں جمع ہونے کو کہا تھا، لیکن انتظامیہ نے تمام طرح کی منافرت کو روکنے کے لیے ابھیجت مشرا کو رات دیر حراست میں لے لیا۔ ابھیجت مشرا سوشل میڈیا پر مسلسل دعویٰ کر رہے تھے کہ ادے گنج کی شیوالے والی مسجد ایک شیو مندر کو منہدم کرکے بنائی گئی تھی۔ اسی لیے اس کا نام شیوالے والی مسجد بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مندر کو آزاد کرانے کے لیے جدوجہد شروع کرنی ہوگی۔ BJP Leader Detained For Threaten Jalabhishek In Masjid

مسجد میں جل ابھیشیک کی دھمکی دینے والا زیر حراست

مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Mosque Case: گیان واپی مسجد میں شیولنگ ملنے کا دعوی، عدالت نے مقام کو سیل کرنے کی دی ہدایت

ابھیجت مشرا نے پیر کی صبح 9:00 بجے سے مسجد میں جاکر جل ابھیشیک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپنے حامیوں کو بھی بڑی تعداد میں موقع پر جمع ہونے کو کہا تھا۔ لیکن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ابھیجت مشرا کو رات دیر حراست میں لے لیا۔ ان کے حامی سوشل میڈیا پر ابھیجت مشرا کی گرفتاری کی مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ دوپہر تک بڑی تعداد میں لوگ پولیس سٹیشن پر جمع ہو جائیں گے۔ یہ تمام لوگ ابھیجت مشرا کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ پہلے ہندو مہاسبھا کی جانب سے ٹیلے والی مسجد پر لکشمن ٹیلا ہونے کی بات کہی جارہی تھی۔ ہندو مہاسبھا نے اس سلسلے میں 22 مئی کو لکھنؤ میں یاترا نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس یاترا سے قبل ہندو مہاسبھا کے ریاستی صدر رشی ترویدی کو بھی پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔

لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے سابق قومی جنرل سکریٹری ابھیجت مشرا کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ ابھیجت مشرا نے اعلان کیا تھا کہ وہ پیر کی صبح 9:00 بجے حسین گنج میں چھتواپور شیوالے والی مسجد کے نام سے مشہور مسجد میں جل ابھیشیک کریں گے۔ اس اعلان کے ذریعہ انہوں نے لوگوں سے بڑی تعداد میں جمع ہونے کو کہا تھا، لیکن انتظامیہ نے تمام طرح کی منافرت کو روکنے کے لیے ابھیجت مشرا کو رات دیر حراست میں لے لیا۔ ابھیجت مشرا سوشل میڈیا پر مسلسل دعویٰ کر رہے تھے کہ ادے گنج کی شیوالے والی مسجد ایک شیو مندر کو منہدم کرکے بنائی گئی تھی۔ اسی لیے اس کا نام شیوالے والی مسجد بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مندر کو آزاد کرانے کے لیے جدوجہد شروع کرنی ہوگی۔ BJP Leader Detained For Threaten Jalabhishek In Masjid

مسجد میں جل ابھیشیک کی دھمکی دینے والا زیر حراست

مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Mosque Case: گیان واپی مسجد میں شیولنگ ملنے کا دعوی، عدالت نے مقام کو سیل کرنے کی دی ہدایت

ابھیجت مشرا نے پیر کی صبح 9:00 بجے سے مسجد میں جاکر جل ابھیشیک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپنے حامیوں کو بھی بڑی تعداد میں موقع پر جمع ہونے کو کہا تھا۔ لیکن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ابھیجت مشرا کو رات دیر حراست میں لے لیا۔ ان کے حامی سوشل میڈیا پر ابھیجت مشرا کی گرفتاری کی مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ دوپہر تک بڑی تعداد میں لوگ پولیس سٹیشن پر جمع ہو جائیں گے۔ یہ تمام لوگ ابھیجت مشرا کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ پہلے ہندو مہاسبھا کی جانب سے ٹیلے والی مسجد پر لکشمن ٹیلا ہونے کی بات کہی جارہی تھی۔ ہندو مہاسبھا نے اس سلسلے میں 22 مئی کو لکھنؤ میں یاترا نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس یاترا سے قبل ہندو مہاسبھا کے ریاستی صدر رشی ترویدی کو بھی پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.