کانگریس کا تین روزہ 'چنتن شیویر' آج سے راجستھان کے ادے پور میں شروع ہو چکا ہے۔ اس میں کانگریس صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت ملک بھر سے کانگریس کے 400 بڑے لیڈران نے شرکت کی ہے۔ سونیا گاندھی نے 'چنتن شیویر' کے پہلے دن کانگریس لیڈران سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نفرت پھیلا کر اقلیتوں کو دبا رہی ہے۔Sonia Gandhi On BJP Govt
سونیا گاندھی نے کہا، اب تک یہ پوری طرح سے اور تکلیف دہ طور پر واضح ہو گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور ان کے اتحادیوں کے نعرے 'زیادہ سے زیادہ حکمرانی، کم سے کم حکومت' کا اصل مطلب کیا ہے؟ اس کا مطلب ہے کہ ملک کو پولرائزیشن کی مستقل حالت میں رکھنا، لوگوں کو مسلسل خوف اور عدم تحفظ کی حالت میں رہنے پر مجبور کرنا، اقلیتوں کو شاطر طریقے سے نشانہ بنانا اور ان پر ظلم کرنا جو ہمارے معاشرے کا اٹوٹ ناگ ہے اور ہمارے ملک مساوی شہری ہیں۔
وہیں کانگریس 1 خاندان 1 ٹکٹ کے فارمولے کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجے ماکن نے نو سنکلپ شیویر سے پہلے اس کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس میں ایک Exception یعنی کہ استثناء ہوگا۔ جس کے مطابق کسی دوسرے رکن کو ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے پارٹی کو 5 سال دینے ہوں گے۔ ایسا نہیں ہوگا کہ ٹکٹ پرانے لیڈر کے نام پر دیا جائے گا۔ اس پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، صرف مہر ثبت ہونا باقی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ماکن نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے 5 سال کیمپیننگ کی بھی بات کی۔ کہا- اگر کوئی شخص کسی بھی عہدے پر 5 سال سے زیادہ نہ رہے اور اگر وہ 5 سال سے زیادہ رہنا چاہے تو اسے 3 سال کا کولنگ پیریڈ دیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی وہ دوبارہ اس عہدے پر فائز ہوں گے۔
واضح رہے کہ کانگریس کا تین روزہ چنتن شیویر آج یعنی جمعہ سے راجستھان کے ادے پور میں آغاز آغاز ہوگیا۔ کانگریس کا یہ چنتن شیویر 13 سے 15 مئی تک چلے گا۔ انتخابات میں مسلسل شکست کا سامنا کرنے والی پارٹی تنظیم نو اور پولرائزیشن کی اپنی سیاست کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرے گی۔ بتا دیں اس چنتن شیویر میں کانگریس صدر سونیا گاندھی، کانگریس ایم پی راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت کئی بزرگ لیڈر ادے پور پہنچ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Sonia Gandhi on Facebook: 'فیس بک کے ذریعے چلائی جارہی اپوزیشن کے خلاف نفرت انگیز مہم'