بھونیشور: حکمراں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کی امیدوار دیپالی داس نے اوڈیشہ میں جھارسوگوڈا اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں اپنے قریبی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تنکدھر ترپاٹھی کو 48,000 ووٹوں کے ریکارڈ فرق سے شکست دے کر جیت حاصل کی۔ دیپالی داس کو 1,07,003 ووٹ ملے، جبکہ تنکدھر کو 58,384 ووٹ ملے۔ کانگریس کے امیدوار ترون پانڈے، سابق ممبر اسمبلی بیرن پانڈے کے بیٹے، صرف 4,473 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئے اور ان کی ضمانت ضبط ہوگئی۔
جھارسوگوڈا سیٹ 29 جنوری کو بی جے ڈی کے سابق ایم ایل اے اور سابق وزیر صحت نابکیشور داس کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی ، جس کی وجہ سے یہاں ضمنی انتخابات کرائے گئے تھے۔ سال مسٹر نابا کشور داس نے سال 2019 میں یہ سیٹ 45,699 ووٹوں کے فرق سے جیتی تھی۔ داس نے ضمنی انتخاب میں اور بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 48,619 ووٹوں کے فرق سے یہ سیٹ جیتی ہے۔
دوسری جانب اتر پردیش کے رامپور کی سوار سیٹ سے اپنا دل کے امیدوار شفیق احمد انصاری نے جیت درج کی ہے۔ انہوں نے ایس پی امیدوار انورادھا چوہان کو 9734 ووٹوں سے شکست دی۔ شفیق احمد انصاری کو 67434 ووٹ ملے۔ وہیں ایس پی امیدوار انورادھا چوہان کو 57710 ووٹ ملے۔ رام پور کی سوار اور مرزا پور کی چھانوے اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوئی۔ بدھ کو یہاں ووٹنگ ہوئی۔ سوار سیٹ کے لیے چھ امیدوار میدان میں تھے، جب کہ چھانوے سیٹ کے لیے آٹھ امیدوار میدان میں تھے۔ سوار سیٹ سے ایس پی نے انورادھا چوہان کو اور اپنا دل نے شفیق احمد انصاری کو امیدوار بنایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی اور اس کے اتحادیوں نے رامپور کی پانچ میں سے چار اسمبلی سیٹوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Suar Bypoll Result سوار سیٹ سے اپنا دل کے امیدوار شفیق احمد انصاری کی جیت
یو این آئی