واشنگٹن: ورلڈ بینک کو چلانے کے لیے بائیڈن کا انتخاب ماسٹر کارڈ کے سابق سی ای او اجے بنگا کو سربراہ کے طور پر منتخب کرنا تقریباً یقینی ہے کیونکہ اس عہدے کے لیے کسی اور نے اپنا دعویٰ پیش نہیں کیا۔ عالمی بینک نے جمعرات کو کہا کہ ایک ماہ سے بھی زیادہ پہلے شروع ہونے والی تلاش میں اجے بنگا واحد امیدوار تھے۔ 189 ممالک کے غریبی سے لڑنے والی تنظیم کے موجودہ صدر ڈیوڈ مالپاس نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ اپریل 2024 میں اپنی پانچ سالہ مدت ختم ہونے سے تقریباً ایک سال قبل جون میں اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔ عالمی بینک پر دباؤ ہے کہ وہ غریب ممالک کو بھاری قرضوں میں ڈوبے بغیر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے منصوبوں کی مالی مدد کرے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کو بین الاقوامی مسائل سے نمٹنے کے لیے بہتر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر وبائی امراض کی نگرانی اور وسیع پیمانے پر ویکسینیشن جیسے کام اس کی ترجیحات میں ہونے چاہئیں۔ اجے بنگا اس وقت پرائیویٹ ایکویٹی فرم جنرل اٹلانٹک کے وائس چیئرمین ہیں، جن کا 30 سال سے زیادہ کا کاروباری تجربہ ہے۔
انہوں نے ماسٹر کارڈ اور امریکن ریڈ کراس، کرافٹ فوڈز اور ڈاؤ انکارپوریشن کے بورڈز میں مختلف ذمہ داریاں ادا کی ہیں۔ اجے بنگا بھارت میں پیدا ہونے والے پہلے شخص ہیں جنہیں ورلڈ بینک کے صدر کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ 23 فروری کو انہیں نامزد کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ بنگا کو ہمارے وقت کے انتہائی ضروری چیلنجوں بشمول موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پبلک پرائیویٹ وسائل کو متحرک کرنے کا اہم تجربہ ہے۔ اس سے قبل موجودہ چیئرمین ڈیوڈ مالپاس کو سابق امریکی صدر ٹرمپ نے نامزد کیا تھا۔ انہیں گزشتہ سال ایک کانفرنس میں تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے کہا کہ انہیں شک ہے کہ فوسل فیول جلانے سے گلوبل وارمنگ ہوتی ہے، حالانکہ بعد میں انہوں نے اس پر معافی مانگ لی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے غلط بات کہی تھی۔ امریکہ نے روایتی طور پر ورلڈ بینک کے سربراہ کا انتخاب کیا ہے۔ ان کی بہن ایجنسی، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، عالمی بینک کی ایک بہن ایجنسی کے سربراہوں کا انتخاب روایتی طور پر یورپ سے کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ World Bank Prez Nominee بھارتی نژاد اجے بنگا ہوں گے ورلڈ بینک کے چیف، جوبائیڈن نے کیا نامزد
تاہم اب اس روایت کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ان دونوں تنظیموں میں سے کسی ایک کا سربراہ ترقی پذیر ممالک میں سے ہونا چاہیے۔ ورلڈ بینک کے نئے سربراہ کے انتخاب کے بارے میں کچھ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ کوئی متبادل آزاد امیدوار سامنے آئے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ بینک نے کہا کہ ان کا واضح، میرٹ پر مبنی اور شفاف انتخابی عمل بدھ کو بغیر کسی نامزدگی کے ختم ہو گیا۔ ایک بیان میں ورلڈ بینک نے کہا کہ اس کا بورڈ بنگا کے ساتھ باضابطہ انٹرویو کرے گا اور مقررہ وقت پر چیف کا انتخاب مکمل کرے گا۔