ذاکر نائیک پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ علاقائی پولیس نے ان سے امن کے خلاف ورزی کرنے کے معاملے پر پوچھ گچھ کی تھی۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی تقریر میں مسلم اکثریتی قوم میں رہنے والے ہندو اور چینی طبقے کے بارے تبصرہ کرکے لااینڈ آرڈر کی خلاف وزی کی ہے ۔
کارپریٹ کمیونیکیشن کے پولیس ہیڈ داٹک اسماوتی احمد نے کہا کہ پولیس کو ان سے پوچھ گچھ کرنے کا حکم دیا گیا تھا اور یہ کام قومی سلامتی اور نسلی ہم آہنگی کو برقرار رکھنےکے مفاد کے پیش نظر تھا۔
واضح رہے کہ ذاکر نائیک نے 3 اگست کو کہا تھا کہ ملائیشیا میں ہندوؤں کو ہندوستان کے مسلمانوں سے 100 گنا زیادہ حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے چینی ملیشئیانی طبقے کے خلاف بھی متنازع تبصرے کیے تھے۔
جس کے بعد ذاکر نے آج اپنے بیانات کے لیے معافی مانگی اور کہا کہ ان کے بیان کو غلط طریقے سے لیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی طبقے اور فرد کو پریشان کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔ یہ اسلام کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ میں اس غلطی فہمی کے لیے دلی سے معذرت چاہتا ہوں۔