آئے دن پولیس کے دم پر جمہوریت کو کچلا جارہا ہے۔ کانگریس اقلیتی سیل کے چیئر مین شہنواز عالم کی دیر رات گرفتاری غیر قانونی اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ گانگریس لیڈر اور کارکن عوامی کی آواز اٹھانے کے لئے کمربستہ ہیں۔
بی جے پی حکومت یوپی پولیس کو زیادتی ہتھیار بنا کر دوسری پارٹیوں کی آواز کو دبا سکتی ہے لیکن وہ کانگریس کو نہیں ڈرا سکتی۔یوپی کی یک طرفہ کاروائی غیر جمہوری ہے۔ریاستی صدر نے کہا کہ حکومت کی ہدایت پر کانگریس کے سپاہیوں پر فرضی مقدمے درج کر کے انہیں جیل بھیجا جارہا ہے۔
پارٹی کارکنوں کو ستایا و ڈرایا جارہا ہے۔ اقلیتی سیل کے چیئر مین کا نام کسی بھی ایف آئی آر اور چارج شیٹ میں نہیں تھا پھر بھی زبردستی انہیں دیر رات اٹھا لیا گیا۔انہوں نے دعوی کیاکہ کانگریس کی بڑھتی عوامی مقبولیت سے بی جے پی حکومت کے حواس باختہ ہیں۔
یہ ڈری ہوئی حکومت ہے۔ ہم کانگریس ،راہل اور پرینکا کے سپاہی ہیں ڈرنے والے نہیں ہیں۔یوگی حکومت فرضی گرفتاریوں سے ہمیں ڈرانا چاہ رہی ہے لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم سڑکوں پر جدوجہد کریں گے۔مسٹر للو نے کہا کہ کانگریس کے سینکڑوں کارکنوں پر فرضی مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
پارٹی جنرل سکریٹری منوج یادو پر جھوٹا مقدمہ لگایا گیا ہے جب وہ پولیس کی حراس تمیں ایکو گارڈن میں تھے۔ سوشل میڈیا انچارج موہت پانڈے پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ وہ اس وقت دہلی سے لکھنؤ کے راستے میں تھے۔جس کی تصدیق ٹول پلازہ پر کٹی رسید سے ہوتا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ایسا کیسے اور کس کے اشارے پر کیا جارہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ یوگی حکومت کے اشارے پر ریاستی کانگریس دفتر کی مخبر کرائی جارہی ہے۔مہینے بھر سے پولیس گیٹ پر تعینات ہے۔ دیر رات تک پولیس ہمارے دفتر پر کیا کرتی ہے۔اسمبلی میں کانگریس کی لیڈر آرادھنا مشرا مونا نے کہا کہ کانگریس لیڈروں و کارکنوں کے خلاف یوگی حکومت کی کاروائی سیاسی دشمنی اور بزدلی بھرا قدم ہے۔ حکومت اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔
کانگریس کے بڑھتے دائرے سے یوگی حکومت کی بوکھلاہٹ کا اندازہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس میں جدوجہد کی لمبی اور شاندار روایت رہی ہے۔ جمہوریت کو بچانے کے لئے دلت،پسماندہ طبقات مخالفت یوگی حکومت کے خلاف اب ہم سڑکیں گرم کریں گے۔