سی اے اے و این آر سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام متنازعہ قوانین کے خلاف خواتین کا یہ احتجاج بھی قانونی داؤ پیچ کا شکار ہوگیا۔
گزشتہ کئی روز سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پولیس سے دارالشفاء پلے گراؤنڈ پر 25 اور 26 جنوری کو 48 گھنٹے خاموش احتجاج کی اجازت طلب کی تھی۔ مختلف وجوہات کی بناء پر پولیس نے تاریخوں میں تبدیلی کرتے ہوئے 27 اور 28 جنوری کو اسی مقام پر احتجاج کی اجازت دے دی۔
بعد از آں پولیس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو دارالشفاء پلے گراؤنڈ پر ٹریفک مسائل کی بناء پر پولیس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو اسے عیدگاہ میر عالم منتقل کرنے کی تجویز پیش کی جس پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے رضامندی ظاہر کی اور عیدگاہ کا معائنہ کرنے کے بعد تیاریوں کا آغاز کردیا تاہم اتوار کی رات دیر گئے عیدگاہ پر احتجاج کی اجازت کو منسوخ کردیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پولیس کے اس عمل پر شدید رد عمل کا اظہار کیا اور کہا کہ تاخیر سے ہی سہی لیکن اس احتجاج کو ہر حال میں منعقد کیا جائے گا۔ کمیٹی نے اس سلسلے میں عدلیہ سے رجوع کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ پولیس نے ملین مارچ کی اجازت بھی منسوخ کی تھی جس کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے عدلیہ سے رجوع کرتے ہؤے مارچ کی اجازت حاصل کی تھی۔