دھارواڑ کے مشہور انجمن میدان میں شہریت (ترمیمی) قانون 2019 (سی اے اے)، نیشنل رجسٹر آف سیٹیزنز (این آر سی) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر ( این پی آر) کے خلاف احتجاجی اجلاس منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر سماجی کارکن کربھویا نرسیما مورتی نے ای ٹی وی بھارت کو بناتے ہوئے کہا ہے کہ ' سی اے اے اور این آر سی سے صرف مسلمانوں کو ہی خطرہ نہیں ہے، بلکہ ملک کے تمام مذاہب کے عوام کو خطرہ ہے۔
نرسیما مورتی نے کہا ہے کہ 'اس لئے ملک کے تمام مذاہب کے عوام اس قانون کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ملک کے عوام کو اس قانون سے روزگار نہیں ملیں گے۔ ملک بھر میں عوام کے کئی مسائل ہیں'۔
انھوں نے کہا کہ 'وزیراعظم ملک کے مسائل حل کرنے کے بجائے عوام کو سی اے اے اور این آر سی کے نام پر ہندو۔ مسلمان کے درمیان فرق پیدا کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: یادگیر میں سی اے اے کے خلاف تین روزہ احتجاجی دھرنا
مورتی نے مزید کہا کہ 'ملک بھر کے طالب علم این آرسی اور سی اے اے کی مخالفت میں آواز اٹھانے پر پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج کر کے ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے'۔