ETV Bharat / bharat

غنڈا ایکٹ کیوں ہونا چاہیے منسوخ؟

مجاہد نفیس کے مطابق 'اس میں غنڈے کی تعریف بہت خطرناک بیان کی گئی ہے، کیونکہ اس میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ جو اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے وہ غنڈے کہلائیں گے'۔

Why should GujCTOC act be canceled?
غنڈا ایکٹ کیوں ہونا چاہیے منسوخ؟
author img

By

Published : Oct 31, 2020, 8:54 PM IST

گجرات میں انسداد سماجی روک تھام سرگرمیاں ایکٹ (پی اے ایس اے) 1985 اور گجرات کنٹرول آف ٹیررازم اینڈ آرگنائزڈ کرائم (جی یو جے سی ٹی او سی) ایکٹ قانون ہونے کے باوجود اسمبلی اجلاس کے دوران گجرات غنڈا اینڈ اینٹی شوشیل ایکٹیویٹی (پریونشن) بل 2020 کو منظور کرلیا گیا۔

ویڈیو

اس قانون کو منسوخ کرنے کے لیے گجرات میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ غنڈا ایکٹ کیا ہے؟ اور عنڈا ایکٹ کو کیوں منسوخ کرنے کی ضرورت ہے؟

اس کے خلاف گجرات مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے سب سے پہلے گونر کو ایک خط لکھا اور اب اس غنڈا ایکٹ بل کے خلاف اس نے اس قانون کے خلاف مہیم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

دراصل غنڈا ایکٹ تعزیرات ہند اور اسلحہ ایکٹ کے تحت جرائم، معاشرے کے لیے خطرناک منشیات اور نشہ آور اشیا کا ناجائز استعمال کو قابل سزا اور جرائم مانا گیا ہے۔

اس میں جسم فروشی، گئو کشی، انسانی اسمگلنگ، شراب کی دھاندلی، سود پر غیر قانونی رقم کی لین دین، اور خواتین کے جنسی استحصال جیسے معاملوں کے خلاف سخت سزا دینا شامل ہے۔

ایسے می‍ں عنڈا ایکٹ کے خلاف آواز اٹھانے والے مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر مجاہد نفیس نے کہا کہ 'گجرات غنڈا اینڈ اینٹی شوشیل ایکٹیویٹی (پریونشن) بل 2020 اسمبلی میں منظور کرلیا گیا جو بل نمبر 22 ہے'۔

مجاہد نفیس کے مطابق 'اس میں غنڈے کی تعریف بہت خطرناک بیان کی گئی ہے، کیونکہ اس میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ ماحولیات کو بچانے کے لیے کام کریں گے وہ بھی غنڈے کہلائیں گے۔ وہ لوگ جو اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے وہ بھی غنڈہ کہلائیں گے'۔

مجاہد نفیس نے بتایا ہے کہ 'اس سے قبل جو ایکٹ بناے گیے اس کی بھی مسلسل شکایتیں ملتی رہی ہیں ایسے میں اب مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کی شکایت یہ لوگ کہاں کریں گے؟ کیوں اس ایکٹ کے ایک پرویزن میں جیل کی سزا سات سال بتائی گئی ہے تو دفعہ کے دوسرے پرویزن میں جیل کی سزا چھ ماہ درج کی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا ہے کہ 'اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ سرکار کے ساتھ سمجھوتہ کر لیں گے انھیں چھ ماہ کہ سزا ہوگی اور جو سمجھوتہ نہیں کریں گے انہیں سات برس جیل میں رہنا پڑے گا۔ اس سے لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے'۔

انہوں نے کہا 'یہ بل جیسے ہی منظور ہوا ویسے ہی اس سلسلے میں ہم نے گجرات کے گورنر کو ایک خط لکھا تھا اور صدر جمہوریہ کو بھی خط لکھ کر اس قانون کو منسوح کرنے کا مطالبہ کیا'۔

سماجی کارکن دانش قریشی کا کہنا ہے کہ 'سرکار کے خلاف جمہوری طور پر جو کوئی بھی آواز بلند کرے گا اس کے خلاف بہت آسانی سے غنڈا ایکٹ اور دیگر قانون کا استعمال کرکے لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جاے گی۔ اس لیے اسے منسوخ کرنے کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہاکہ 'لاک ڈوان کی وجہ سے ملک کے نوجوانوں کی حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے۔ لوک بے روزگار ہو گیے ہیں ایسے می‍ں لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد بے روزگار نوجوان بھوکے شہری اور اقتصادی بحران کا شکار عوام سڑکوں پر اترنے کو تیار ہے، انہیں ایسا کرنے سے روکنے کے لیے اس طرح کا قانون بنایا گیا ہے۔ اس سے معصوموں کو جیل بھیجے جانے کا خطرہ ہے'۔

گجرات میں انسداد سماجی روک تھام سرگرمیاں ایکٹ (پی اے ایس اے) 1985 اور گجرات کنٹرول آف ٹیررازم اینڈ آرگنائزڈ کرائم (جی یو جے سی ٹی او سی) ایکٹ قانون ہونے کے باوجود اسمبلی اجلاس کے دوران گجرات غنڈا اینڈ اینٹی شوشیل ایکٹیویٹی (پریونشن) بل 2020 کو منظور کرلیا گیا۔

ویڈیو

اس قانون کو منسوخ کرنے کے لیے گجرات میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ غنڈا ایکٹ کیا ہے؟ اور عنڈا ایکٹ کو کیوں منسوخ کرنے کی ضرورت ہے؟

اس کے خلاف گجرات مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے سب سے پہلے گونر کو ایک خط لکھا اور اب اس غنڈا ایکٹ بل کے خلاف اس نے اس قانون کے خلاف مہیم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

دراصل غنڈا ایکٹ تعزیرات ہند اور اسلحہ ایکٹ کے تحت جرائم، معاشرے کے لیے خطرناک منشیات اور نشہ آور اشیا کا ناجائز استعمال کو قابل سزا اور جرائم مانا گیا ہے۔

اس میں جسم فروشی، گئو کشی، انسانی اسمگلنگ، شراب کی دھاندلی، سود پر غیر قانونی رقم کی لین دین، اور خواتین کے جنسی استحصال جیسے معاملوں کے خلاف سخت سزا دینا شامل ہے۔

ایسے می‍ں عنڈا ایکٹ کے خلاف آواز اٹھانے والے مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر مجاہد نفیس نے کہا کہ 'گجرات غنڈا اینڈ اینٹی شوشیل ایکٹیویٹی (پریونشن) بل 2020 اسمبلی میں منظور کرلیا گیا جو بل نمبر 22 ہے'۔

مجاہد نفیس کے مطابق 'اس میں غنڈے کی تعریف بہت خطرناک بیان کی گئی ہے، کیونکہ اس میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ ماحولیات کو بچانے کے لیے کام کریں گے وہ بھی غنڈے کہلائیں گے۔ وہ لوگ جو اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے وہ بھی غنڈہ کہلائیں گے'۔

مجاہد نفیس نے بتایا ہے کہ 'اس سے قبل جو ایکٹ بناے گیے اس کی بھی مسلسل شکایتیں ملتی رہی ہیں ایسے میں اب مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کی شکایت یہ لوگ کہاں کریں گے؟ کیوں اس ایکٹ کے ایک پرویزن میں جیل کی سزا سات سال بتائی گئی ہے تو دفعہ کے دوسرے پرویزن میں جیل کی سزا چھ ماہ درج کی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا ہے کہ 'اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ سرکار کے ساتھ سمجھوتہ کر لیں گے انھیں چھ ماہ کہ سزا ہوگی اور جو سمجھوتہ نہیں کریں گے انہیں سات برس جیل میں رہنا پڑے گا۔ اس سے لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے'۔

انہوں نے کہا 'یہ بل جیسے ہی منظور ہوا ویسے ہی اس سلسلے میں ہم نے گجرات کے گورنر کو ایک خط لکھا تھا اور صدر جمہوریہ کو بھی خط لکھ کر اس قانون کو منسوح کرنے کا مطالبہ کیا'۔

سماجی کارکن دانش قریشی کا کہنا ہے کہ 'سرکار کے خلاف جمہوری طور پر جو کوئی بھی آواز بلند کرے گا اس کے خلاف بہت آسانی سے غنڈا ایکٹ اور دیگر قانون کا استعمال کرکے لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جاے گی۔ اس لیے اسے منسوخ کرنے کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہاکہ 'لاک ڈوان کی وجہ سے ملک کے نوجوانوں کی حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے۔ لوک بے روزگار ہو گیے ہیں ایسے می‍ں لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد بے روزگار نوجوان بھوکے شہری اور اقتصادی بحران کا شکار عوام سڑکوں پر اترنے کو تیار ہے، انہیں ایسا کرنے سے روکنے کے لیے اس طرح کا قانون بنایا گیا ہے۔ اس سے معصوموں کو جیل بھیجے جانے کا خطرہ ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.