ETV Bharat / bharat

شرجیل امام کون ہیں؟ پوری تفصیلات

شرجیل امام ریاست بہار کے ضلع جہان آباد کے قریب واقع کاکو کے رہنے والے ہیں۔

شرجیل امام
شرجیل امام
author img

By

Published : Jan 28, 2020, 5:55 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:31 AM IST

شرجیل امام فی الحال جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے اسکالر ہیں۔

شرجیل امام کا بچپن پٹنہ میں گزرا اور وہیں رہ کر دسویں تک انہوں نے سینٹ زیویرز اسکول پٹنہ سے ہائی اسکول پاس کیا۔

شرجیل امام دسویں کے بعد دہلی آگئے اور وسنت کنج میں واقع دہلی پبلک اسکول میں داخلہ لیا، جب انہوں نے 12 ویں بورڈ کے امتحانات میں کمپیوٹر سائنس میں 100 میں سے 98 اسکور کیے تو ان کے اساتذہ بھی ان کی اس شاندار کامیابی سے حیران رہ گئے۔

اس کے بعد ان کی کاپی کو دوبارہ جانچ پڑتال کے لیے بھیجا گیا۔ جہاں ان کے نمبرات صحیح پائے گئے۔ کیوں کہ پڑھائی میں وہ کافی ذہین تھے۔

اس کے بعد شرجیل نے بی ٹیک کے لیے مہاراشٹر میں واقع آئی آئی ٹی ممبئی میں داخلہ لیا۔ وہاں سے انہوں نے کمپیوٹر سائنس سے بی ٹیک کیا اس کے بعد اس نے آئی آئی ٹی ممبئی سے ہی ایم ٹیک کیا۔

اس کے بعد شرجیل نے آئی آئی ٹی ممبئی میں کچھ دن کے لیے اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔ اس کے علاوہ بھی انہوں نے کئی جگہوں پر کام کیا۔

آئی آئی ٹی ممبئی سے ایم ٹیک کرنے کے بعد شرجیل کو ڈینمارک میں نوکری مل گئی اور اس دوران شرجیل کو ہر مہینے 10 ہزار 650 امریکی ڈالر ملنے لگے اور ان کی زندگی بہت اچھے طرز پر گزرنے لگی لیکن اس دوران شرجیل کا دل نوکری میں نہیں لگا اور مزید اعلی تعلیم کے لیے وہ بھارت واپس آگئے۔

وہاں سے آنے کے بعد انہوں نے جے این یو میں علوم تاریخ میں ماسٹرز کے لیے اپلائی کیا۔ علوم تاریخ سے انہوں نے ایم اے کیا، اس کے انہوں نے پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا اور ابھی وہ جے این یو کے پی ایچ ڈی اسکالر ہیں'۔

جے این یو میں تعلیم کے دوران شرجیل لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے الگ الگ پروگراموں سے جڑے رہے اور طلبا یونین کے لیے کام کرنے لگے۔

ان دنوں ان کا نام تازہ تنازع میں سامنے آ رہا ہے جس کے باعث آج انہیں بہار سے گرفتار کیا گیا ہے۔

آسام کے بارے میں متنازع بیان دینے والے طالب علم رہنما شرجیل امام کو پولیس نے بہار کے جہاں آباد ضلع سے گرفتار کیا ہے۔ شرجیل کے وکلا نے کہا ہے کہ انہوں نے خودسپردگی کی۔

شرجیل امام کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں انہوں نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے شمال مشرقی ریاست آسام کو بھارت سے الگ کرنے کی بات کی تھی۔ اور یہ تنازع فی الوقت سرخیوں میں ہے۔

شرجیل امام فی الحال جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے اسکالر ہیں۔

شرجیل امام کا بچپن پٹنہ میں گزرا اور وہیں رہ کر دسویں تک انہوں نے سینٹ زیویرز اسکول پٹنہ سے ہائی اسکول پاس کیا۔

شرجیل امام دسویں کے بعد دہلی آگئے اور وسنت کنج میں واقع دہلی پبلک اسکول میں داخلہ لیا، جب انہوں نے 12 ویں بورڈ کے امتحانات میں کمپیوٹر سائنس میں 100 میں سے 98 اسکور کیے تو ان کے اساتذہ بھی ان کی اس شاندار کامیابی سے حیران رہ گئے۔

اس کے بعد ان کی کاپی کو دوبارہ جانچ پڑتال کے لیے بھیجا گیا۔ جہاں ان کے نمبرات صحیح پائے گئے۔ کیوں کہ پڑھائی میں وہ کافی ذہین تھے۔

اس کے بعد شرجیل نے بی ٹیک کے لیے مہاراشٹر میں واقع آئی آئی ٹی ممبئی میں داخلہ لیا۔ وہاں سے انہوں نے کمپیوٹر سائنس سے بی ٹیک کیا اس کے بعد اس نے آئی آئی ٹی ممبئی سے ہی ایم ٹیک کیا۔

اس کے بعد شرجیل نے آئی آئی ٹی ممبئی میں کچھ دن کے لیے اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔ اس کے علاوہ بھی انہوں نے کئی جگہوں پر کام کیا۔

آئی آئی ٹی ممبئی سے ایم ٹیک کرنے کے بعد شرجیل کو ڈینمارک میں نوکری مل گئی اور اس دوران شرجیل کو ہر مہینے 10 ہزار 650 امریکی ڈالر ملنے لگے اور ان کی زندگی بہت اچھے طرز پر گزرنے لگی لیکن اس دوران شرجیل کا دل نوکری میں نہیں لگا اور مزید اعلی تعلیم کے لیے وہ بھارت واپس آگئے۔

وہاں سے آنے کے بعد انہوں نے جے این یو میں علوم تاریخ میں ماسٹرز کے لیے اپلائی کیا۔ علوم تاریخ سے انہوں نے ایم اے کیا، اس کے انہوں نے پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا اور ابھی وہ جے این یو کے پی ایچ ڈی اسکالر ہیں'۔

جے این یو میں تعلیم کے دوران شرجیل لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے الگ الگ پروگراموں سے جڑے رہے اور طلبا یونین کے لیے کام کرنے لگے۔

ان دنوں ان کا نام تازہ تنازع میں سامنے آ رہا ہے جس کے باعث آج انہیں بہار سے گرفتار کیا گیا ہے۔

آسام کے بارے میں متنازع بیان دینے والے طالب علم رہنما شرجیل امام کو پولیس نے بہار کے جہاں آباد ضلع سے گرفتار کیا ہے۔ شرجیل کے وکلا نے کہا ہے کہ انہوں نے خودسپردگی کی۔

شرجیل امام کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں انہوں نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے شمال مشرقی ریاست آسام کو بھارت سے الگ کرنے کی بات کی تھی۔ اور یہ تنازع فی الوقت سرخیوں میں ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.