ETV Bharat / bharat

اسمبلی الیکشن سے پہلے پنچایتی انتخابات کرائے جائیں

جموں و کشمیر میں اگرچہ سرکار نے آٹھ مہینے قبل پنچایتی انتخابات کراوئے، تاہم کشمیر میں 50 فی صد حلقے ایسے ہیں جن میں پنچایتی نظام کی تشکیل نہیں ہو پائی ہے۔

اسمبلی الیکشن سے پہلے پنچایتی انتخابات کرائے جائیں
author img

By

Published : Jul 5, 2019, 8:58 PM IST

سرکاری شمارے کے مطابق کشمیر میں 1057 ایسے پنچائتی حلقے ہیں جنمیں پنچایتی نظام مکمل نہیں ہو پایا ہے۔

پنچایتی نمائندہ نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان حلقوں میں اسمبلی انتخابات سے قبل پھر سے چناؤ کرائے جائے تاکہ وہاں بھی پنچایتی نظام قائم کیا جائے۔

یاد رہے ریاست میں گذشتہ برس نومبر اور دسمبر میں سخت حفاظتی انتظامات کے تحت 4483 پنچایتی حلقوں میں انتخابات منعقد کیے گئے تھے۔

ان میں 2135 حلقے وادی میں ہیں جن میں708 حلقوں میں امیدوار ناسازگار سکیورٹی کی وجہ سے انتخابات میں امیدواری نہیں کرسکے تھے اسی لیے یہ حلقے خالی پڑے ہیں۔

اسمبلی الیکشن سے پہلے پنچایتی انتخابات کرائے جائیں

شمارے کے مطابق 699 حلقے ایسے ہیں جن میں صرف ایک امیدوار نے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

پنچایتی نمائندہ کے مطابق یہ خالی پنچائتیں جنوبی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پنچایتی ممبران کا کہنا ہے ہے کہ سرکار 50 فیصد پنچائیتوں کو چھوڑ کر ریاست میں پنچا یتی نظام کو کیسے بہتر بنا سکے گا یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی گورنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان خالی پنچائیتوں میں اسمبلی انتخابات سے پہلے انتخابات کرائے جائیں۔

بی جے پی کے جنرل سکریٹری اشوک کول نے بتایا کہ ریاستی حکومت کو ان خالی پنچایتوں میں انتخابات کروانے چاہیے اور آئین میں ترمیم کرکے وادی پنچایتی نظام کی تشکیل دے۔

سرکاری شمارے کے مطابق کشمیر میں 1057 ایسے پنچائتی حلقے ہیں جنمیں پنچایتی نظام مکمل نہیں ہو پایا ہے۔

پنچایتی نمائندہ نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان حلقوں میں اسمبلی انتخابات سے قبل پھر سے چناؤ کرائے جائے تاکہ وہاں بھی پنچایتی نظام قائم کیا جائے۔

یاد رہے ریاست میں گذشتہ برس نومبر اور دسمبر میں سخت حفاظتی انتظامات کے تحت 4483 پنچایتی حلقوں میں انتخابات منعقد کیے گئے تھے۔

ان میں 2135 حلقے وادی میں ہیں جن میں708 حلقوں میں امیدوار ناسازگار سکیورٹی کی وجہ سے انتخابات میں امیدواری نہیں کرسکے تھے اسی لیے یہ حلقے خالی پڑے ہیں۔

اسمبلی الیکشن سے پہلے پنچایتی انتخابات کرائے جائیں

شمارے کے مطابق 699 حلقے ایسے ہیں جن میں صرف ایک امیدوار نے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

پنچایتی نمائندہ کے مطابق یہ خالی پنچائتیں جنوبی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پنچایتی ممبران کا کہنا ہے ہے کہ سرکار 50 فیصد پنچائیتوں کو چھوڑ کر ریاست میں پنچا یتی نظام کو کیسے بہتر بنا سکے گا یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی گورنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان خالی پنچائیتوں میں اسمبلی انتخابات سے پہلے انتخابات کرائے جائیں۔

بی جے پی کے جنرل سکریٹری اشوک کول نے بتایا کہ ریاستی حکومت کو ان خالی پنچایتوں میں انتخابات کروانے چاہیے اور آئین میں ترمیم کرکے وادی پنچایتی نظام کی تشکیل دے۔

Intro:جموں و کشمیر میں اگرچہ سرکار نے آٹھ مہینے قبل پنچائتی انتخابات کراوئے، تاہم کشمیر میں 50 فی صد حلقے ایسے ہیں جن میں پنچایتی نظام تشکیل نہیں ہو پایا ہے۔



Body:سرکاری شمارے کے مطابق کشمیر میں 1057 ایسے پنچائتی حلقے ہیں جنمیں پنچایتی نظام مکمل نہیں ہو پایا ہے۔

پنچایتی نمایندوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان حلقوں میں اسمبلی انتخابات سے قبل پھر سے چناؤ کروائے جائے تاکہ وہاں بھی پنچایتی نظام قائم کیا جائے۔

یاد رہے ریاست میں گزستہ برس نومبر اور دسمبر میں سخت حفاظتی انتظامات کے تحت 4483 پنچایتی حلقوں میں انتخابات منعقد کئے گئے تھے۔

ان میں 2135 حلقے وادی میں ہیں جن میں708 حلقوں میں امیدوار ناسازگار سیکورٹی کی وجہ سے انتخابات میں کھڑے نہیں ہو پائے اور یہ حلقے خالی پڑے ہیں۔

شمارے کے مطابق 699 حلقے ایسے ہیں جن میں صرف ایک امیدوار نے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

پنچایتی نمایندوں کے مطابق یہ خالی پنچایتیں جنوبی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پنچایتی ممبران کا کہنا ہے ہے کہ سرکار 50 فیصد پنچایتوں کو چھوڑ کر ریاست میں پنچا یتی نظام کو کیسے بہتر بنا سکے گا یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی گورنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان خالی پنچائتوں میں اسمبلی انتخابات سے پہلے چناؤ منعقد کئے جائے۔

سیاسی جماعت بجے پی کے جنرل سیکٹری (آرگرینزیشن) اشرک کل نے بتایا کہ کہ ریاستی حکومت کو ان خالی پنچایتوں میں انتخابات کروانے چاہیے آئے آئین میں ترمیم کرکے وادی پنچایتی نظام کی تشکیل دے۔










Conclusion:byte: غلام حسن پنزو، چئیرمین پنچایتی کانفرسن

بشیر ملک، سرپنچ پلوامہ، جنرل سیکریٹری پنچایتی کانفرنس

اشوک کول، بھاجپا لیڑد
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.