ETV Bharat / bharat

واٹس ایپ پیغام سے جج کو زبردستی مقدمے کی سماعت سے ہٹایا گیا - سماعت کرنےسے روک دیا گیا اور لاہور ہائی کورٹ میں واپس بھیج دیاگیا

پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی کے بڑے بڑے دعوے کیے جاتے ہیں جبکہ سچائی یہ ہے کہ واٹس ایپ پیغام بھیج کر جج کو مقدمے کی سماعت سے زبرستی ہٹانے کی اطلاع دی جاتی ہے۔

واٹس ایپ پیغام سے جج کو زبردستی مقدمے کی سماعت سے ہٹایا گیا
author img

By

Published : Aug 29, 2019, 2:32 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 5:49 PM IST

ضلع اور سیشن جج مسعود ارشد پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)پنجاب صدر رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات کی مبینہ اسمگلنگ کے ایک معاملے کی سماعت کررہے تھے۔انہیں اس معاملے کی سماعت کرنےسے روک دیا گیا اور لاہور ہائی کورٹ میں واپس بھیج دیاگیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس ارشد کو واپس بھیجنے کے بارے میں نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کی۔پاکستانی میڈیا میں مصدقہ ذرائع کے حوالےسے رپورٹوں میں کہا گیا ہے عام طورپر جسٹس کی ملازمت میں تبدیلی کے لیے لاہور ہائی کورٹ نوٹیفکیشن جاری کرتا ہے لیکن اس معاملے میں کوئی نوٹفکیشن جاری نہیں کی گئی۔

یہ معاملہ بدھ کے روز کا ہے۔ثنااللہ کے خلاف مقدمے کی باضابطہ سماعت چل رہی تھی ،جس نےبدھ کو اس وقت نیا موڑ لے لیا جب جسٹس ارشد نے کارروائی شروع کی اور بچاؤ فریق کے وکیل نے ثنااللہ کی ضمانت عرضی پر اپنی دلیل پیش کی۔

انسداد منشیات فورس (اے این ایف)کے وکیل رانا کاشف سلیم نے عدالت کو مطلع کیا کہ یہ مقدمہ ایک دن پہلے ہی سونپ دیا گیا ہے۔انہوں نے معاملے کو پوری طرح سمجھنے کےلئے جج سے ایک گھنٹے کا وقت دینے کی اپیل کی۔

جج نے وکیل کو ایک گھنٹے کا وقت دے دیا لیکن کارروائی جب پھر سے شروع ہوئی تو عدالت میں موجود وکیل نے کہا کہ انہیں عدالتی کام کاج سے ہٹا دیا گیا ہے اور پھر سے واپس لاہور ہائی کورٹ بھیج دیاگیا ہے۔

ضلع اور سیشن جج مسعود ارشد پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)پنجاب صدر رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات کی مبینہ اسمگلنگ کے ایک معاملے کی سماعت کررہے تھے۔انہیں اس معاملے کی سماعت کرنےسے روک دیا گیا اور لاہور ہائی کورٹ میں واپس بھیج دیاگیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس ارشد کو واپس بھیجنے کے بارے میں نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کی۔پاکستانی میڈیا میں مصدقہ ذرائع کے حوالےسے رپورٹوں میں کہا گیا ہے عام طورپر جسٹس کی ملازمت میں تبدیلی کے لیے لاہور ہائی کورٹ نوٹیفکیشن جاری کرتا ہے لیکن اس معاملے میں کوئی نوٹفکیشن جاری نہیں کی گئی۔

یہ معاملہ بدھ کے روز کا ہے۔ثنااللہ کے خلاف مقدمے کی باضابطہ سماعت چل رہی تھی ،جس نےبدھ کو اس وقت نیا موڑ لے لیا جب جسٹس ارشد نے کارروائی شروع کی اور بچاؤ فریق کے وکیل نے ثنااللہ کی ضمانت عرضی پر اپنی دلیل پیش کی۔

انسداد منشیات فورس (اے این ایف)کے وکیل رانا کاشف سلیم نے عدالت کو مطلع کیا کہ یہ مقدمہ ایک دن پہلے ہی سونپ دیا گیا ہے۔انہوں نے معاملے کو پوری طرح سمجھنے کےلئے جج سے ایک گھنٹے کا وقت دینے کی اپیل کی۔

جج نے وکیل کو ایک گھنٹے کا وقت دے دیا لیکن کارروائی جب پھر سے شروع ہوئی تو عدالت میں موجود وکیل نے کہا کہ انہیں عدالتی کام کاج سے ہٹا دیا گیا ہے اور پھر سے واپس لاہور ہائی کورٹ بھیج دیاگیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 5:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.