غور طلب ہے کہ بابری مسجد متنازع اراضی کی سپریم کورٹ میں سماعت تھی۔
سپریم کورٹ نے آج بابری مسجد کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں ہے۔ اس لیے ہمیں ثالثی کا ایک موقع اور دینا چاہتے ہیں۔
جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا کہ اگر ایک فیصد بھی ثالثی کا امکان ہے تو اس پر عمل کیا جانا چاہیے۔
سپریم کورٹ کے چیف، جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی پانچ رکنی بنچ بابری مسجد متنازع اراضی کیس کی سماعت اب 5 مارچ کو کرے گی۔
آئینی بنچ میں جسٹس گگوئی کے علاوہ جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنظیر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کیس کی سماعت 29 جنوری کو ہونی تھی لیکن جسٹس بوبڈے کے چھٹی پر چلے جانے کی وجہ سے، سماعت کو ملتوی کرنی پڑی۔ ان کے واپس آنے کے بعد اب اس کی سماعت کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ 27 جنوری کو سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کرکے بتایا تھا کہ جسٹس ایس اے بوبڈے کی غیر موجودگی کی وجہ سے 29 جنوری کو آئینی بینچ کو ایودھیا کیس کی سماعت نہیں کرے گی۔