اعظم گڑھ کے فواد جامعہ ملیہ اسلامیہ میں میڈیکل کے طالب علم ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے فواد نے بتایا کہ انہوں نے ہندوتوا سے آزادی کا نعرہ بلند کیا تھا، جسے توڑ مروڑ کر ایسے پیش کیا گیا جیسے ہندوؤں سے آزادی کا نعرہ لگایا جارہا ہو۔
فواد نے دعوی کیا کہ ان کے دوستوں کی فہرست میں ہندو دوستوں کی تعداد زیادہ ہے اور جس وقت انہوں نے نعرہ بازی کی اس وقت خود اس کے ہندو دوست وہاں موجود تھے، تو اس طرح کا نعرہ لگایا بھی نہیں جا سکتا۔
فواد نے مزید بتایا کہ یہ میرے لیے بہت ہی افسوسناک ہے اور اس ویڈیو کے وائرل ہونے سے انہیں دکھ ہے۔ انہوں نے امت مالویہ سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح ہو کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 13 دسمبر سے متنازع شہریت ترمیمی قانون، جس میں مسلمانوں کو شہریت نہیں دینے کا انتظام ہے، کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس میں جامعہ کے طلبہ حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔