تعلقات عامہ کے چیف افسر رویندر بھاكر نے بتایا کہ ’سات مئی کو ملک کے مختلف حصوں کے لیے مغربی ریلوے سے ایک دودھ کے ریک سمیت سات پارسل اسپیشل ٹرینیں چلائی گئیں، جن میں راجکوٹ - كوئمبٹور، اوكھا - گوہاٹی، دادر - بھج، باندرہ ٹرمنس - اوكھا، اوكھا - باندرہ ٹرمنس، اور ممبئی سینٹرل - فیروز پور پارسل اسپیشل ٹرینیں شامل ہیں۔ ایک دودھ ریک بھی پالن پور سے ہند ٹرمینل کے لیے روانہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ 23 مارچ سے چھ مئی تک 26 ہزار ٹن سے زیادہ وزن والی اشیاء کو مغربی ریلوے نے اپنی مختلف پارسل اسپیشل ٹرینوں کے ذریعے پہنچایا ہے جن میں زرعی مصنوعات، ادویات، مچھلی، دودھ وغیرہ شامل ہیں۔
اس ٹرانسپورٹ سے تقریباً 7.82 کروڑ روپے آمدنی ہوئی ہے۔ اس کے تحت مغربی ریلوے کی طرف سے 22 دودھ اسپیشل گاڑیاں چلائی گئیں جن میں تقریباً 16000 ٹن دودھ کی نقل و حمل اور ویگنوں کے سو فیصد استعمال کے ساتھ تقریباً 2.74 کروڑ روپے کا ریوینیو حاصل ہوا۔
ضروری اشیاء کی نقل و حمل کے لیے 143 كووڈ-19 اسپیشل پارسل ٹرینیں بھی چلائی گئیں، جن سے تقریباً 4.30 کروڑ روپے کی ریونیو حاصل کیا گیا۔ ان کے علاوہ تقریباً 78 لاکھ روپے۔ کی آمدنی کے لیے سو فیصد استعمال کے ساتھ چار انڈینٹیڈ ریک بھی چلائے گئے۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران چھ مئی تک 1.5 لاکھ سے زیادہ ماسک اور 15000 لیٹر سے زیادہ سنیٹائزر مغربی ریلوے کے مختلف ڈویژنوں اور فیکٹریوں کے ذریعہ گھریلو سطح پر تیار کئے گئے ہیں۔