ETV Bharat / bharat

ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سر ایورٹن ویکس کا انتقال

author img

By

Published : Jul 2, 2020, 7:35 PM IST

ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سر ایورٹن ویکس طویل علالت کے بعد 95 سال کی عمر میں آج ان کا انتقال ہو گیا۔

ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سر ایورٹن ویکس کا انتقال
ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سر ایورٹن ویکس کا انتقال

بارباڈوس: ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سر ایورٹن ویکس طویل علالت کے بعد 95 سال کی عمر میں آج ان کا انتقال ہو گیا۔

پچھلے سال جون میں ویکس کو دل کا دورہ پڑا تھا اور اس کے بعد سے ان کی طبعیت خراب چل رہی تھی ۔ ویکس نے اپنے کرکٹ کیریئر میں 48 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 4455 رنز بنائے تھے ۔ اس دوران ان کی بیٹنگ کا اوسط 58.62 رہا۔ انہوں نے مجموعی طور پر 15 سنچریاں بنائی تھیں۔

ویکس کی موت کے بعد عالمی کرکٹ کی دنیا میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں اور لوگوں نے غم کا اظہار کیا ہے۔

وِیکس ، فرینک ورل اور کلائڈ والکوٹ کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے مشہور 'تھری ڈبلیوز' میں شامل تھے۔ یہ تینوں کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سمجھے جاتے تھے لیکن ان میں ویکس بہترین تھے۔ ویکس کی بیٹنگ کو دیکھ کر ایسا لگتا تھا جیسے ان کے پاؤں ، ان کے بیٹ اور ان کے جسم کو پتہ ہے کہ اس کا مقام کہاں ہونا چاہئے۔ اس وقت آسٹریلیائی کرکٹ کے ماہرین نے بھی اعتراف کیا تھا کہ ویکس بیٹنگ کے معاملے میں آسٹریلیا کے سر ڈان بریڈمین کے بہت قریب تھے۔

وِیکس نے 1947 میں انگلینڈ کے خلاف اپنی کرکٹ اننگز کی شروعات کی۔ وہ اس میچ میں کچھ حیرت انگیز نہیں کرسکے لیکن اس کے فورا بعد ہی انہوں نے لگاتار پانچ سنچریاں اسکور کیں ، جن میں سے ایک انگلینڈ کے خلاف اور چار بھارت کے خلاف تھیں۔

وِیکس نے 14 سال کی عمر میں کرکٹ اور فٹ بال پر توجہ دینے کے لئے اسکول چھوڑ دیا۔ وہ بارباڈوس رجمنٹ کا حصہ تھے اور فروری 1945 میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوبیگو کے خلاف بارباڈوس کے لئے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلے تھے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 55.34 کی اوسط سے 12010 رنز بنائے۔

وِیکس نے کرکٹ سے سبکدوشی کے بعد کمنٹیٹر کی حیثیت سے کام کیا اور نوجوان کھلاڑیوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 1994 میں بھارت - سری لنکا کی تین ون ڈے سیریز میں میچ ریفری بنے۔ انہیں 1995 میں نائٹ ووڈ اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔

کرکٹ ویسٹ انڈیز (سی ڈبلیوآئی) نے ویکس کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ "ہمارا ذہن بہت بھاری ہو گیا ہے کیونکہ ہم ایک عظیم ہستی کھو بیٹھے ہیں۔ وِیکس ایک لیجنڈ تھے اور ہمارے ہیرو تھے۔ دنیا میں ان کے کنبہ ، دوستوں اور ان کے مداحوں سے اظہار ہمدردی۔

سی ڈبلیو آئی کے صدر رکی اسکرٹ نے لکھا کہ "وہ ایک عظیم کرکٹر اور ایک عظیم انسان تھے۔ وہ عظیم تھری ڈبلیوز کی آخری کڑی تھے۔ وہ ایک حیرت انگیز آدمی اور انتہائی شائستہ ، مہذب اور قابل تعریف لوگوں میں سے ایک تھے۔

انگلینڈ کرکٹ نے ویکس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ "ویکس ایک بہترین کھلاڑی تھے۔ "سر ایورٹن ویکس کے اہل خانہ اور دوستوں سے ہماری تعزیت۔"

ویسٹ انڈیز کے ہیڈ کوچ فل سیمنس نے لکھا کہ "ویسٹ انڈیز نے نہ صرف ایک عظیم کرکٹر کھویا ہے ، بلکہ ہم ایک عظیم آدمی کو کھو چکے ہیں۔ سر ایورٹن ویکس کے اہل خانہ اور دوستوں سے میری تعزیت۔

بارباڈوس: ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سر ایورٹن ویکس طویل علالت کے بعد 95 سال کی عمر میں آج ان کا انتقال ہو گیا۔

پچھلے سال جون میں ویکس کو دل کا دورہ پڑا تھا اور اس کے بعد سے ان کی طبعیت خراب چل رہی تھی ۔ ویکس نے اپنے کرکٹ کیریئر میں 48 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 4455 رنز بنائے تھے ۔ اس دوران ان کی بیٹنگ کا اوسط 58.62 رہا۔ انہوں نے مجموعی طور پر 15 سنچریاں بنائی تھیں۔

ویکس کی موت کے بعد عالمی کرکٹ کی دنیا میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں اور لوگوں نے غم کا اظہار کیا ہے۔

وِیکس ، فرینک ورل اور کلائڈ والکوٹ کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے مشہور 'تھری ڈبلیوز' میں شامل تھے۔ یہ تینوں کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سمجھے جاتے تھے لیکن ان میں ویکس بہترین تھے۔ ویکس کی بیٹنگ کو دیکھ کر ایسا لگتا تھا جیسے ان کے پاؤں ، ان کے بیٹ اور ان کے جسم کو پتہ ہے کہ اس کا مقام کہاں ہونا چاہئے۔ اس وقت آسٹریلیائی کرکٹ کے ماہرین نے بھی اعتراف کیا تھا کہ ویکس بیٹنگ کے معاملے میں آسٹریلیا کے سر ڈان بریڈمین کے بہت قریب تھے۔

وِیکس نے 1947 میں انگلینڈ کے خلاف اپنی کرکٹ اننگز کی شروعات کی۔ وہ اس میچ میں کچھ حیرت انگیز نہیں کرسکے لیکن اس کے فورا بعد ہی انہوں نے لگاتار پانچ سنچریاں اسکور کیں ، جن میں سے ایک انگلینڈ کے خلاف اور چار بھارت کے خلاف تھیں۔

وِیکس نے 14 سال کی عمر میں کرکٹ اور فٹ بال پر توجہ دینے کے لئے اسکول چھوڑ دیا۔ وہ بارباڈوس رجمنٹ کا حصہ تھے اور فروری 1945 میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوبیگو کے خلاف بارباڈوس کے لئے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلے تھے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 55.34 کی اوسط سے 12010 رنز بنائے۔

وِیکس نے کرکٹ سے سبکدوشی کے بعد کمنٹیٹر کی حیثیت سے کام کیا اور نوجوان کھلاڑیوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 1994 میں بھارت - سری لنکا کی تین ون ڈے سیریز میں میچ ریفری بنے۔ انہیں 1995 میں نائٹ ووڈ اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔

کرکٹ ویسٹ انڈیز (سی ڈبلیوآئی) نے ویکس کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ "ہمارا ذہن بہت بھاری ہو گیا ہے کیونکہ ہم ایک عظیم ہستی کھو بیٹھے ہیں۔ وِیکس ایک لیجنڈ تھے اور ہمارے ہیرو تھے۔ دنیا میں ان کے کنبہ ، دوستوں اور ان کے مداحوں سے اظہار ہمدردی۔

سی ڈبلیو آئی کے صدر رکی اسکرٹ نے لکھا کہ "وہ ایک عظیم کرکٹر اور ایک عظیم انسان تھے۔ وہ عظیم تھری ڈبلیوز کی آخری کڑی تھے۔ وہ ایک حیرت انگیز آدمی اور انتہائی شائستہ ، مہذب اور قابل تعریف لوگوں میں سے ایک تھے۔

انگلینڈ کرکٹ نے ویکس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ "ویکس ایک بہترین کھلاڑی تھے۔ "سر ایورٹن ویکس کے اہل خانہ اور دوستوں سے ہماری تعزیت۔"

ویسٹ انڈیز کے ہیڈ کوچ فل سیمنس نے لکھا کہ "ویسٹ انڈیز نے نہ صرف ایک عظیم کرکٹر کھویا ہے ، بلکہ ہم ایک عظیم آدمی کو کھو چکے ہیں۔ سر ایورٹن ویکس کے اہل خانہ اور دوستوں سے میری تعزیت۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.