ان محفوظ مقامات پر کاشت کار اور تاجر چھوٹی گاڑیوں میں سیب کی پیٹیاں لارہے ہیں اسکے بعد بڑی گاڑیوں میں لوڈنگ کرکے سیبوں کو باہر بھیجا جارہا ہے۔
ڈرائیور مہیندر ویشنو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'حالات سازگار ہیں ہمارے لیے سکیورٹی کے اچھے انتظامات کئے گئے ہیں ہمیں کسی بھی طرح کا کوئی خوف نہیں ہے'۔
اسی سلسلے میں ڈرائیور سنجے نے بتایا کہ' ہم پرانی فروٹ منڈی میں اپنی گاڑیوں کی لوڈنگ کر رہے ہیں ہمیں کسی بھی طرح کا کوئی ڈر نہیں ہیں'۔
شوپیان کے ضلع ترقیاتی کمشنر چودھری محمد یاسین کا کہنا ہے کہ 'انتظامہ نے سیب کی کاشت اور تجارت سے وابستہ افراد سے مشاورت کے بعد محفوظ مقامات کا انتخاب کیا ہے، جہاں پر ڈرائیور اپنی گاڑیوں کی لوڈنگ کراسکتے ہیں'۔
انہوں نے بتایا کہ' لوگ افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ پورے ضلع میں سیب کا کاروبار جاری ہے'۔
جنرل منیجر NAFEED ونے کمار نے بتایا کہ' ہم نے ابھی تک 33000 میٹرک ٹن سے زائد سیبوں کو یہاں سے باہر بھیجا ہے۔ ڈرائیوروں اور NAFEED کے لیے پولیس اور سی آر پی ایف کے انتظامات کئے گئے ہیں ۔ڈرنے کی کسی کو ضرورت نہیں ہے'۔