ETV Bharat / bharat

نوپلاسٹک، لائف فنٹاسٹک: پلاسٹک کچرے کا شاندار استعمال - گجرات

پلاسٹک اس قدر نقصان دہ ہے کہ، اس کو تیار کرنے میں کاربن ڈائی آکسائڈ نکلتا ہے، اس کے بعد اس کو پانی یا زمین، جہاں بھی پھینک دیا جائے، وہاں پڑے رہنے کی صورت میں بھی یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ چھوڑتا رہتا ہے۔

پلاسٹک
پلاسٹک
author img

By

Published : Dec 31, 2019, 12:00 AM IST

بھارتی ریاست گجرات کے ضلع آنند میں پیٹلاڈ میونسپلٹی کی جانب سے پلاسٹک کے خطرات سے نمٹنے کی کوشش جاری ہے۔

ویڈیو

پیٹلاڈ میونسپلٹی، پلاسٹک کے کچرے کو تیل میں تبدیل کر رہی ہے، اس کا بنیادی مقصد شہر کو سنگل یوز پلاسٹک سے آزاد کرانا ہے۔

بڑے پیمانے پر پلاسٹک کے فضلے کا ہونا عالمی سطح پر تشویش کا سبب ہے، وہیں دوسری جانب اس فضلے کا محض 5 فیصد حصہ ہی روزانہ ریسائیکل کیا جاتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر گزرتے پل کے ساتھ، پلاسٹک کا بڑھتا ہوا دائرہ زمین کے لیے کتنا بڑا خطرہ بنتا جارہا ہے۔

پیٹلاڈ میونسپلٹی کی چیف افسر ہیرالبین ٹھاکر کا کہنا ہے کہ یہ پلاسٹک اس قدر نقصان دہ ہے کہ، اس کو تیار کرنے میں کاربن ڈائی آکسائڈ نکلتا ہے، اس کے بعد اس کو پانی یا زمین، جہاں بھی پھینک دیا جائے، وہاں پڑے رہنے کی صورت میں بھی یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ چھوڑتا رہتا ہے۔

گرین ہاوس اور تیز گرمی کا سبب بھی یہی پلاسٹک ہے۔ اس لیے پلاسٹک کا استعمال ماحولیات کے لیے بے حد خطرناک ہے، اور یہ خطرہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔

پیٹلاڈ میونسپلٹی نے اپنے ضلع میں پلاسٹک کی کھپت کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ میونسپلٹی کے رضاکار گھر گھر جاکر پلاسٹک کا کچرا یکجا کرتے ہیں۔ بعد ازاں انہیں خشک اور تر کچرے کے زمرے میں درجہ بندی کی جاتی ہے۔

بعد ازاں اسے ڈمپنگ سائٹ میں لایا جاتا ہے، جہاں ایک پلاسٹک پائرولسس پلانٹ لگایا گیا ہے۔ اسی پلانٹ میں پلاسٹک کے کچرے کو قابل استعمال تیل کی صورت میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

اس تیار شدہ تیل کو کم رفتار والے ڈیزل انجن اور جنریٹر میں استعمال کیا جاتا ہے۔

میونسپلٹی نے شہر کو پلاسٹک سے آزاد کرانے کا بیڑا اٹھایا ہے، اور اس کا مثبت نتیجہ بھی سامنے آ رہا ہے۔

بھارتی ریاست گجرات کے ضلع آنند میں پیٹلاڈ میونسپلٹی کی جانب سے پلاسٹک کے خطرات سے نمٹنے کی کوشش جاری ہے۔

ویڈیو

پیٹلاڈ میونسپلٹی، پلاسٹک کے کچرے کو تیل میں تبدیل کر رہی ہے، اس کا بنیادی مقصد شہر کو سنگل یوز پلاسٹک سے آزاد کرانا ہے۔

بڑے پیمانے پر پلاسٹک کے فضلے کا ہونا عالمی سطح پر تشویش کا سبب ہے، وہیں دوسری جانب اس فضلے کا محض 5 فیصد حصہ ہی روزانہ ریسائیکل کیا جاتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر گزرتے پل کے ساتھ، پلاسٹک کا بڑھتا ہوا دائرہ زمین کے لیے کتنا بڑا خطرہ بنتا جارہا ہے۔

پیٹلاڈ میونسپلٹی کی چیف افسر ہیرالبین ٹھاکر کا کہنا ہے کہ یہ پلاسٹک اس قدر نقصان دہ ہے کہ، اس کو تیار کرنے میں کاربن ڈائی آکسائڈ نکلتا ہے، اس کے بعد اس کو پانی یا زمین، جہاں بھی پھینک دیا جائے، وہاں پڑے رہنے کی صورت میں بھی یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ چھوڑتا رہتا ہے۔

گرین ہاوس اور تیز گرمی کا سبب بھی یہی پلاسٹک ہے۔ اس لیے پلاسٹک کا استعمال ماحولیات کے لیے بے حد خطرناک ہے، اور یہ خطرہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔

پیٹلاڈ میونسپلٹی نے اپنے ضلع میں پلاسٹک کی کھپت کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ میونسپلٹی کے رضاکار گھر گھر جاکر پلاسٹک کا کچرا یکجا کرتے ہیں۔ بعد ازاں انہیں خشک اور تر کچرے کے زمرے میں درجہ بندی کی جاتی ہے۔

بعد ازاں اسے ڈمپنگ سائٹ میں لایا جاتا ہے، جہاں ایک پلاسٹک پائرولسس پلانٹ لگایا گیا ہے۔ اسی پلانٹ میں پلاسٹک کے کچرے کو قابل استعمال تیل کی صورت میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

اس تیار شدہ تیل کو کم رفتار والے ڈیزل انجن اور جنریٹر میں استعمال کیا جاتا ہے۔

میونسپلٹی نے شہر کو پلاسٹک سے آزاد کرانے کا بیڑا اٹھایا ہے، اور اس کا مثبت نتیجہ بھی سامنے آ رہا ہے۔

Intro:Body:

Anand: The Petlad Municipality of Anand district here is contributing its part in getting rid of the menace of plastic. 



This municipality has attempted to produce oil from plastic waste, the basic idea behind which is making the city single-use plastic-free.



On one hand, excessive plastic waste generation has become a global concern, on the other hand, only five per cent of this waste is recycled daily. This indicates that with each passing second, plastic is becoming a bigger and more vulnerable problem for the earth. 



Petlad Municipality has made an effort to reduce the consumption of low quality plastic in their district. 



Volunteers from the Municipality go door-to-door and collect plastic waste from every household which is further classified into dry and wet waste categories. 



Next to the dumping site where all the waste is dumped, a plastic pyrolysis plant has been set which helps convert this waste into usable oil. 



This oil is further used by the municipality to run low-speed diesel engines and generate financial sales.



At times when the plant is under maintenance, the collected plastic waste is handed over by the Municipality to a different organisation.



In return for this waste, the organisation provides the Municipality with decorative items and garden sitting equipments. 



The Petlad municipality has taken a challenge of efficiently making the city plastic-free while also being cost-effective and generating a productive result out of it. 



VO Script



VO: The Petlad Municipality of Anand district here is contributing its part in getting rid of the menace of plastic.



GFX: Tackling the menace of plastic 



VO: This municipality has attempted to produce oil from plastic waste, the basic idea behind which is making the city single-use plastic-free.



GFX: Oil from plastic waste



VO: On one hand, excessive plastic waste generation has become a global concern, on the other hand, only five per cent of this waste is recycled daily. This indicates that with each passing second, plastic is becoming a bigger and more vulnerable problem for the earth. 



GFX: An escalating problem for earth



VO: Petlad Municipality has made an effort to reduce the consumption of low quality plastic in their district.



Volunteers from the Municipality go door-to-door and collect plastic waste from every household which is further classified into dry and wet waste categories. 



GFX: Door-to-door collection of plastic waste



____________________________________________________________

BYTE - 1 Hiralben Thakkar



Chief Officer, Petlad Municipality



(Transcript) (02:32 to 03:27)



Petlad Municipality of Anand district in Gujarat makes oil from plastic waste and is working towards making the city plastic free.



Plastics are becoming a major problem globally today, only 5% of the total amount of plastic consumed daily is recycled so that every second the solid waste of plastic in the world is becoming an issue.



A number of efforts are being made to reduce plastic consumption worldwide and reduce the consumption of low quality plastic. 



Petlad Taluka of Anand district, is working to make the city plastic free by Petlad Municipality. 



Classifying the waste collected from door to door and separating as dry and wet waste.



Further the Petlad municipality has installed a plastic pyrolysis plant next to its dumping site, which uses the method to make plastic fuel from which the Petlad municipality operates their low-speed diesel engines as well as generating financial sales separately.



_____________________________________________________________



VO: Next to the dumping site where all the waste is dumped, a plastic pyrolysis plant has been set which helps convert this waste into usable oil. 



This oil is further used by the municipality to run low-speed diesel engines and generate financial sales.



GFX: Processing through plastic pyrolysis 



VO: At times when the plant is under maintenance, the collected plastic waste is handed over by the Municipality to a different organisation.



GFX: Handing over excessive waste to a different body



VO: In return, the organisation provides the Municipality with decorative items and garden sitting equipment



GFX: Decorative items in return



VO: The Petlad municipality has taken a challenge of efficiently making the city plastic-free while also being cost-effective and generating a productive result out of it. 



GFX: Best out of waste


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.