ETV Bharat / bharat

'بٹلہ ہاؤس انکاونٹر پر اٹھے سوالوں کا جواب نہیں ملا' - "ویزیبل مسلم ان ویزیبل سیٹیزن"

سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید کی کتاب "ویزیبل مسلم ان ویزیبل سیٹیزن"نے بٹلہ ہاؤس انکاونٹر کی یادوں کو ہرا کردیا۔

salman khursheed
author img

By

Published : Jul 13, 2019, 4:37 AM IST

سلمان خورشید اپنی کتاب کی اجرا کے موقع پر منعقدہ مباحثہ میں بٹلہ ہاؤس انکاونٹر 2008 پر اپنے موقف پر مصر رہنے سے کترائے لیکن یہ بھی کہا کہ اس انکاونٹر پر اٹھائے گئے سوالات کے جواب نہیں دئے گئے۔

'بٹلہ ہاؤس انکاونٹر پر اٹھے سوالوں کا جواب نہیں ملا'

دہلی میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کا مسلمانوں کے موضوع پر لکھنا انکی شخصیت کو منحصر نہیں کرتا، انھوں نے کہا کہ جو سچ ہے وہ لکھتا ہوں اور ڈرتا نہیں ۔لیکن چونکہ وہ ایک سیاست داں بھی ہیں اور عوام کے درمیان رہتے ہیں، اس لئے ایساسچ نہیں کہتے جس سے سماج کے درمیان بٹوارہ ہو۔
بٹلہ ہاؤس انکاونٹر سے وابستہ ایک سوال میں انھوں نے کہا کہ سچ کیا ہے وہ نہیں جانتے، سچ جاننے کا کام اداروں اور تفتیشی ایجنسیوں کا ہوتا ہے مگر ایک شہری کے ناطے وہ یہ سونچتے ہیں کہ کسی کے ساتھ ظلم نہ ہوا ہو، نا انصافی نہ ہوئی ہو اور اس بات کو بولنے یا سوچنے سے روکنا سراسر غلط ہے۔

سلمان خورشید اپنی کتاب کی اجرا کے موقع پر منعقدہ مباحثہ میں بٹلہ ہاؤس انکاونٹر 2008 پر اپنے موقف پر مصر رہنے سے کترائے لیکن یہ بھی کہا کہ اس انکاونٹر پر اٹھائے گئے سوالات کے جواب نہیں دئے گئے۔

'بٹلہ ہاؤس انکاونٹر پر اٹھے سوالوں کا جواب نہیں ملا'

دہلی میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کا مسلمانوں کے موضوع پر لکھنا انکی شخصیت کو منحصر نہیں کرتا، انھوں نے کہا کہ جو سچ ہے وہ لکھتا ہوں اور ڈرتا نہیں ۔لیکن چونکہ وہ ایک سیاست داں بھی ہیں اور عوام کے درمیان رہتے ہیں، اس لئے ایساسچ نہیں کہتے جس سے سماج کے درمیان بٹوارہ ہو۔
بٹلہ ہاؤس انکاونٹر سے وابستہ ایک سوال میں انھوں نے کہا کہ سچ کیا ہے وہ نہیں جانتے، سچ جاننے کا کام اداروں اور تفتیشی ایجنسیوں کا ہوتا ہے مگر ایک شہری کے ناطے وہ یہ سونچتے ہیں کہ کسی کے ساتھ ظلم نہ ہوا ہو، نا انصافی نہ ہوئی ہو اور اس بات کو بولنے یا سوچنے سے روکنا سراسر غلط ہے۔

Intro:" بٹلہ ہاؤس انکاونٹر پر اٹھے سوالوں کا جواب نہیں ملا "

سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید کی کتاب "ویزیبل مسلم ان ویزیبل سیٹیزن" نے بٹلہ ہاؤس انکاونٹر کی یادوں کو ہرا کردیا

سلمان خورشید نے کتاب کی اجرا کے موقع پر منعقدہ مباحثہ میں بٹلہ ہاؤس انکاونٹر 2008 پر اپنے موقف پر مصر رہنے سے کترائے لیکن یہ بھی کہا کہ اس انکاونٹر پر اٹھائے گئے سوالات کے جواب نہیں دئے گئے

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میرا مسلمانوں کے موضوع پر لکھنا میری شخصیت کو منحصر نہیں کرتا، جو سچ ہے وہ لکھتا ہوں اور ڈرتا نہیں ۔لیکن چونکہ میں ایک سیاسی انسان بھی ہوں اور عوام کے درمیان رہتا ہوں اس لئے ایسا سچ نہیں کہتا جس سے سماج کے درمیان بٹوارہ ہو۔

سلمان خورشید نے بدنام زمانہ بٹلہ ہاؤس انکاونٹر کا ذکر کرتے ہوئے اپنی کتاب مین یہ لکھا ہے کہ جب وہ سونیا سے ملاقات کے لئے گئے تو وہ کافی افسردہ تھیں، کتاب میں انہوں نے پورا واقعہ کا درج کیا ہے، یہی بات انہوں نے انکاونٹر کے وقت بھی کہی تھی جس پر قومی سیاست میں خوب ہلچل مچی تھی، اسی سے وابستہ ایک سوال میں سلمان نے کہا کہ سچ کیا ہے میں نہیں جانتا، سچ جاننے کا کام اداروں اور تفتیشی ایجنسیوں کا ہوتا ہے مگر ایک شہری کے ناطے میں یہ سوچتا ہوں کہ کسی کے ساتھ ظلم نہ ہوا ہو، نا انصافی نہ ہوئی ہو اور اس بات کو بولنے یا سوچنے سے روکنا سراسر غلط ہے ۔
انہوں نے کچھ اور سوالوں کے جواب بھی دئے، جس کے لئے دیکھیں یہ ویڈیو


Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.