سلمان خورشید اپنی کتاب کی اجرا کے موقع پر منعقدہ مباحثہ میں بٹلہ ہاؤس انکاونٹر 2008 پر اپنے موقف پر مصر رہنے سے کترائے لیکن یہ بھی کہا کہ اس انکاونٹر پر اٹھائے گئے سوالات کے جواب نہیں دئے گئے۔
دہلی میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کا مسلمانوں کے موضوع پر لکھنا انکی شخصیت کو منحصر نہیں کرتا، انھوں نے کہا کہ جو سچ ہے وہ لکھتا ہوں اور ڈرتا نہیں ۔لیکن چونکہ وہ ایک سیاست داں بھی ہیں اور عوام کے درمیان رہتے ہیں، اس لئے ایساسچ نہیں کہتے جس سے سماج کے درمیان بٹوارہ ہو۔
بٹلہ ہاؤس انکاونٹر سے وابستہ ایک سوال میں انھوں نے کہا کہ سچ کیا ہے وہ نہیں جانتے، سچ جاننے کا کام اداروں اور تفتیشی ایجنسیوں کا ہوتا ہے مگر ایک شہری کے ناطے وہ یہ سونچتے ہیں کہ کسی کے ساتھ ظلم نہ ہوا ہو، نا انصافی نہ ہوئی ہو اور اس بات کو بولنے یا سوچنے سے روکنا سراسر غلط ہے۔