ریاست آسام میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف زبردست احتجاج جاری ہے جس کے مدنظر ریاست کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کمار سنجے کرشنا نے ایک نوٹیفکیشن جاری کر کے حساس علاقوں میں انٹرنیٹ پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں احتجاج جاری ہے جس سے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بری طرح سے متاثر ہو سکتی ہے اور اس سے لوگوں کی حفاظت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
سوشل میڈیا جیسے فیس بک، وہاٹس ایپ، ٹویٹر اور یوٹیوب وغیرہ سے افواہ پھیلنے پر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال متاثر ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: 'کچھ پارٹیاں پاکستان کی زبان بول رہی ہیں'
نوٹیفکیشن کے مطابق آسام کے لکھیم پور، دھیماجی، تنسکیا، ڈبروگڑھ، چریدیو، شیوساگر، جورہاٹ، گولاگھاٹ، کمروپ (میٹرو) اور کمروپ (ضلع) میں 11 دسمبر 2019 کو شام میں سات بجے سے 12 دسمبر 2019 کو شام میں سات بجے تک موبائل انٹرنیٹ ؍ ڈاٹا خدمات پر آئندہ چوبیس گھنٹے کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے تاکہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔