اترپردیش پولیس کے آٹھ جوانوں کی بے رحمی سے قتل کرنے کے کلیدی ملزم وکاس دوبے فلمی انداز میں مارا گیا۔ یوپی ایس ٹی ایف کی گاڑی وکاس کو لے کر کانپور آرہی تھی۔ اسپیڈ تیز تھی۔
پولیس کے مطابق برا کے پاس اچانک راستے میں گاڑی پلٹ گئی۔ اس حادثہ میں وکاس دوبے اور ایک سپاہی کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔ اس کے باوجود وکاس کی نظریں پولیس کے چنگل سے بچ کر فرار ہونے کی تھی۔ اس نے موقع پا کر ایس ٹی ایف کے ایک افسر کی پستول چھی کر بھاگنے کی کوشش کی اسی کے بعد مڈبھیڑ ہوگئی۔ ایس ٹی ایف نے وکاس سے ہتھیار رکھ کر سرینڈر کرنے کو کہا۔ وہ اس کے باوجود نہیں مانا تو پولیس کو مجبوراً انکاؤنٹر کرنا پڑا، جس میں وکاس یادو کو گولی لگی اور اسے ایل ایل آر اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ ایس ٹی ایف وکاس دوبے کو مدھیہ پردیش کے اجین سے لے کر آرہی تھی کہ اسی دوران کانپور میں ایس ٹی ایف کی گاڑی پلٹ گئی جس کے بعد وکاس دوبے پولیس اہلکار کا اسلحہ لے کر فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا کہ اسی دوران دونوں میں تصادم ہو گیا۔
اہم بات یہ ہے کہ وکاس دوبے کو کانپور لانے والی ایس ٹی ایف کی گاڑی آج صبح پلٹ گئی، یہ حادثہ کانپور ٹول پلازہ سے 25 کلومیٹر دور پیش آیا، بتایا جارہا ہے کہ گاڑی پلٹنے پر وکاس دوبے فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا، موقع سے سات سے آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر وکاس دبے اور پولیس کے مابین ایک انکاؤنٹر ہوا۔
اس انکاؤنٹر کے دوران وکاس دوبے کے ہلاک ہو گیا، حالانکہ ابھی تک سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
حالانکہ ایس ٹی ایف کے افسران کچھ بھی بولنے سے پرہیز کررہے ہیں، آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ روز وکاس دوبے نے مدھیہ پردیش کے اجین کے مہاکال مندر سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اسے گزشتہ شام اتر پردیش پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔