جوہر لعل نہرو یونیورسٹی( جے این یو) ایک مرتبہ پھر اس وقت سرخیوں میں آگئی جب طلبہ پر وائس چانسلر جگدیش کمار کے گھر کو گھیرنے اور توڑ پھوڑ کرنے کا الزام لگا۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبا یونین کے 11 نمائندے گزشتہ ایک ہفتے سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھےاور آن لائن داخلہ جاتی امتحانات،ایم فل اور پی ایچ ڈی کو ڈی لنک کرنے کے انتظامیہ کے فیصلوں کے خلاف طلباء مظاہرہ کر رہے تھے۔
بھوک ہڑتال پر بیٹھے طلبا نے دعویٰ کیا کہ مسلسل 7 دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کے باوجود وائس چانسلر ان سے ملنے تک نہیں آئے، لیکن جب خود طلباء نے ان تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی تو انہیں ملاقات کرنے سے روک دیا گیا۔
طلبا کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کی خاموشی سے مجبور ہو کر انہوں نے ہڑتال کی جگہ سے وائس چانسلر کے گھر تک مارچ کیا اور ان کے گھر کے سامنے نعرے بازی کی۔
اسی اثنا جے این یو طلبا یونین کے صدر این سائے بالاجی بے ہوش ہو گئے جس کی وجہ سے طلبا مزید برہم ہوگئے۔
اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی وائس چانسلر گھر کے باہر نہیں نکلے بلکہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
تاہم آج انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ پوسٹ میں طلبا سے درگذراور معاف کرنے کا اعلان کرتے ہو ئے کہا کہ وہ یا ان کی اہلیہ نے گزشتہ رات ہوئے واقعہ کے خلاف پولیس میں کو ئی شکایت درج نہیں کرائی ہے۔