پورے بھارت میں 'ہندؤوں کے خلاف ہورہے حملوں' پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ویشو ہندؤ پریشد نے کہا کہ اکثریتی براداری کےخلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور نہ ہی ریاستی حکومتیں اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کررہی ہیں اور نہ ہی ملک کی میڈیا اس پر توجہ دے رہا ہے۔
جمعہ کے روز آن لائن ویڈیو کانفرنس کے دوران وی ایچ پی کے ورکنگ صدر آلوک کمار نے کہا کہ نہ صرف غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں میں ہندؤوں پر حملہ ہورہا ہے بلکہ ان ریاستوں میں بھی ہندؤوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جہاں بی جے پی اقتدار میں ہے۔
انہوں نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے واقعات کو روکیں اور ملک میں کمیونٹی کے خلاف حملوں میں ملوث عناصر کو سزا دیں۔
وی ایچ پی رہنماء نے کہا کہ آسام، جھارکھنڈ، ہریانہ اور مغربی بنگال جیسی ریاستیں ہندؤ طبقے پر ہورہے حملوں کا گواہ رہ چکا ہے اور وہاں کی عورتوں کے ساتھ جنسی زیادتی بھی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد سیکولر لوگ اور جہادی دہشت گردوں کو ملک میں پناہ دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی طبقات کے مقابلے بھارت میں ہندؤوں کو سب سے زیادہ ہراساں کیا جارہا ہے۔
کمار نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ ملک کے اکثریتی طبقہ کے خلاف جاری ایسی حرکتوں میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کرے۔