14 ستمبر 2020 کو شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی صدارت کرنے کی تیاری کر رہے ہیں ایوان بالا کے صدر ایم وینکیا نائیڈو نے آج کوویڈ 19 ٹیسٹ کروایا ہے۔
نائب صدر سکریٹریٹ نے ایک بیان میں کہا تمام اراکین کے لیے آئندہ اجلاس میں شرکت سے پہلے کووڈ-19 ٹیسٹ کرانا لازمی ہے۔
سکریٹریٹ کے بیان کے مطابق اراکین سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کے زیر اختیار کسی اسپتال، لیبارٹری یا پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں سیشن کے آغاز سے قبل 72 گھنٹوں کے اندر اپنا ٹیسٹ کروائیں۔
سکریٹریٹ نے مزید کہا کہ سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے راجیہ سبھا چیمبر، گیلریز اور لوک سبھا چیمبر کو ممبران کے نشست کے لیے استعمال کیا جائے گا، جن میں سے 57 کو چیمبر میں اور 51 کو راجیہ سبھا کی گیلری میں رکھا جائے گا، باقی 136 افراد کو لوک سبھا کے چیمبر میں بٹھایا جائے گا، مجموعی طور پر 244 ممبران ہیں اور ایک نشست خالی ہے۔
چیمبر میں ڈسپلے کی چار بڑی اسکرینیں ہونگی جو ممبروں کو بولتے وقت دکھائی جائے گی اور راجیہ سبھا ٹی وی پر کاروائی کا براہ راست ٹیلی کاسٹ ہوگا، اس کے علاوہ چار گیلریز میں چھ چھوٹے ڈسپلے اسکرین اور آڈیو کنسولز بھی لگائے گئے ہیں۔
سکریٹریٹ کے مطابق مختلف پارلیمانی کاغذات جیسے لسٹ آف بزنس، بلیٹنز، بل اور آرڈیننس کو برقی طریقہ کار کے ذریعے ممبروں تک ارسال کیے جائیں گے، ممبر اپنے پورٹل اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں لیکن ان کاغذات کی ہارڈ کاپیاں کی گردش بند کردی جارہی ہے، اراکین پارلیمنٹری کاغذات کا حوالہ دینے یا اپنے استعمال کے لیے پرنٹ آؤٹ لے جانے کے لیے اپنے ای ریڈر ڈیوائسز کو ایوان میں لاسکتے ہیں۔