مسٹر گاندھی نے کہاکہ صحافی جوشی کا گناہ صرف اتنا ہی تھا کہ انہوں نے بھانجی سےبدسلوکی کی مخالفت کرکے پولس سے اس کی شکایت کی تھی لیکن غنڈوں کو یہ برداشت نہیں ہوا اور صحافی کو گولی مارکر قتل کردیا۔کانگریس لیڈر نے اس واقعہ پر اپنے گہرے رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ رام راج دینے کا وعدہ کرکے اقتدارمیں آئی بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے دور حکومت میں ریاست میں غنڈہ راج قائم ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ کہ اپنی بھانجی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر صحافی وکرم جوشی کو قتل کردیاگیا۔ غم زدہ خاندان کو میری دلی ہمدردی، وعدہ تھا رام راج کا، دے دیا غنڈہ راج۔ پارٹی کے ریاستی انچارج اور جنرل سکریٹری محترمہ وڈرا نے بھی اس واقعہ کے سلسلے میں یوگی حکومت پر دوسرے دن مسلسل تنقید کی اورکہا کہ اترپردیش میں جنگل راج اس قدر بڑھ گیاہے کہ شکایت کرنے کے بعدعام لوگوں کو بدمعاشوں کا خوف ستاتا ہے۔
بی جے پی حکومت جرائم کےمسئلہ پر گزشتہ حکومت کی طرح ہی ناکام ہے۔ کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے کہاکہ وکرم جوشی کی بے رحمی سے قتل نے پوری ریاست کے غنڈہ راج کا چہرہ بےنقاب کردیاہے۔ جب این سی آر کے غازی آباد کی یہ حالت ہے تواندازہ لگاسکتے ہیں کہ اترپردیش کی آدتیہ ناتھ حکومت میں غنڈہ راج اورجنگل راج کس قسم سےسرچڑھ کر بول رہا ہے۔
انہوں نےکہاکہ وکرم جوشی نے خود کو اپنے رشتہ دار کےگھر میں جب غنڈوں سے گھر گیاتو انہوں نے ایس ایچ او کو فون کیا تو اس نے آنے سے انکارکردیا۔ بعد میں مسٹر جوشی جیسے ہی اپنی دوچھوٹی بچیوں کے ساتھ گھر سے باہرنکلے انہیں گولی مار دی گئی۔
معصوم بچیاں مسلسل کہتی رہیں پاپا اٹھ جایئے، پاپا اٹھ جایئے اورہمیں گھر لے کرجائیےلیکن وکرم جوشی بچیوں کی آواز نہیں سن سکے۔ مسٹر سرجے والا نے وزیراعلی پرتیکھا حملہ کیا اور کہا کہ آدتیہ ناتھ جی کاش! آپ کی بھی بیٹیاں ہوتیں، کاش! آپ بھی فیملی والے ہوتے۔ اگر آپ نے بھی اپنی بھتیجی اوربھانجی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تکلیف برداشت کی ہوتی۔
اگر آپکے اہل خانہ کو بھی غنڈے وجے نگر میں پیٹتے تو آپکو معلوم ہوتا، پتہ چلتا کہ درد کیسا ہوتا ہے۔ غازی آباد پولس کے بدمعاشوں کی مانیٹرنگ نہ کرپانےمیں ناکام ہونے کی وجہ سے وکرم جوشی کو اپنی جان گنوانی پڑی۔ اس کا ذمہ دار کون ہے۔