امریکہ نے کہا ہے کہ اگر ترکی شمالی شام میں فوجی آپریشن کے دوران عام شہریوں اور دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف لڑنے والوں کو بچانے میں ناکام رہتا ہے تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب کیلی کرافٹ نے جمعرات کو صحافیوں سے یہ بات کہی۔ محترمہ کرافٹ نے کہا ’’ترکی کی یہ ذمہ داری ہے کہ حراست میں رہ رہے داعش کے دہشت گرد جیلوں میں ہی رہیں۔ اگر ترکی ایسا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘۔
شمالی شام میں ترکی کی فوجی مہم پر بحث کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ہنگامی میٹنگ بلائی گئی جس کے بعد محترمہ کرافٹ نے یہ بیان دیا۔
اس سے قبل ترکی نے بدھ کو شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کی قیادت والی فوج اور داعش کے خلاف حملے کرکے اپنی فوجی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ ترکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سرحد کے نزدیک محفوظ علاقے بنانے کے لئے یہ حملے کر رہا ہے۔ ترکی کی اس فوجی مہم کی عرب لیگ، یورپی یونین کے اراکین سمیت مغربی ممالک نے بھی تنقید کی ہے۔
واضح ر ہے کہ امریکی حمایت یافتہ کرد جنگجو شام میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ داعش کے خلاف لڑ رہے ہیں ۔ کل بھارت نے بھی ترکی کی اس جنگی مہم کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے وہاں جانی اتلاف پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ”ترکی کا یہ اقدام خطے میں عدم استحکام پیدا کر سکتا ہے”۔