ETV Bharat / bharat

نئی تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کو فراموش کیا گیا

بھوپال میں قومی تعلیمی پالیسی کی مسلسل مخالفت کی جارہی ہے اور پالیسی میں اردو زبان کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

author img

By

Published : Aug 22, 2020, 8:12 PM IST

نئی تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کو فراموش کیا گیا
نئی تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کو فراموش کیا گیا

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کے تعلق سے مسلسل مخالفت جاری ہے۔بھوپال کی حمید منزل میں مختلف مسلم تنظیموں اور اردو سے جڑے افراد نے نئی تعلیمی پالیسی پر غوروفکر کی-

نئی تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کو فراموش کیا گیا

یہاں موجود عبدالکلام سینٹر کی جانب سے ایک میٹنگ میں طے پایا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کو فراموش کر دیا گیا ہے اس پر ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ، وزیر اعظم اور وزیر تعلیم کو بھیجا جائے گا-

یہاں موجود ماہر تعلیم کا کہنا ہے کی یہ نئی تعلیمی پالیسی کاغذ پر ہی اچھی نظر آرہی ہے لیکن اس کی زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔جس کا نقصان اردو زبان و ادب کو پہنچے گا کیونکہ اس پالیسی میں جہاں سب ہی زبانوں کا ذکر ہے اس میں اردو کو فراموش کردیا گیا ہے۔

ایک شاعر وجے تواری نے کہا کہ' یہ حکومت اردو کے ساتھ غیر جانب دارانہ رویہ برت رہی ہے انہوں نے کہا یہ تقسیم کرنے کی پالیسی ہے اور مسلم سماج کے ساتھ حکومت لگاتار اس طرح کا کھیل کھیل رہی ہے پہلے 370 پھر این آر سی، رام مندر کا مسئلہ اور اب اردو کے ساتھ کھلواڑ، انہوں نے کہا کہ کوئی کتنی بھی سیاست کرلے ہم بھارت ایک تھے ایک ہیں اور ہم ایک رہیں گے۔

مزید پڑھیں:

نئی تعلیمی پالیسی پر سماجی تنظیم کی سخت نکتہ چینی


حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی کو نافذ کردیا گیا ہے پر اس میں اردو کو جگہ نہ دینے سے مسلم طبقہ میں ناراضگی ہے اور جس طرح سے اب مسلم طبقہ اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہا ہے تو دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اب کیا قدم اٹھائے گی۔

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کے تعلق سے مسلسل مخالفت جاری ہے۔بھوپال کی حمید منزل میں مختلف مسلم تنظیموں اور اردو سے جڑے افراد نے نئی تعلیمی پالیسی پر غوروفکر کی-

نئی تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کو فراموش کیا گیا

یہاں موجود عبدالکلام سینٹر کی جانب سے ایک میٹنگ میں طے پایا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی میں اردو زبان کو فراموش کر دیا گیا ہے اس پر ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ، وزیر اعظم اور وزیر تعلیم کو بھیجا جائے گا-

یہاں موجود ماہر تعلیم کا کہنا ہے کی یہ نئی تعلیمی پالیسی کاغذ پر ہی اچھی نظر آرہی ہے لیکن اس کی زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔جس کا نقصان اردو زبان و ادب کو پہنچے گا کیونکہ اس پالیسی میں جہاں سب ہی زبانوں کا ذکر ہے اس میں اردو کو فراموش کردیا گیا ہے۔

ایک شاعر وجے تواری نے کہا کہ' یہ حکومت اردو کے ساتھ غیر جانب دارانہ رویہ برت رہی ہے انہوں نے کہا یہ تقسیم کرنے کی پالیسی ہے اور مسلم سماج کے ساتھ حکومت لگاتار اس طرح کا کھیل کھیل رہی ہے پہلے 370 پھر این آر سی، رام مندر کا مسئلہ اور اب اردو کے ساتھ کھلواڑ، انہوں نے کہا کہ کوئی کتنی بھی سیاست کرلے ہم بھارت ایک تھے ایک ہیں اور ہم ایک رہیں گے۔

مزید پڑھیں:

نئی تعلیمی پالیسی پر سماجی تنظیم کی سخت نکتہ چینی


حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی کو نافذ کردیا گیا ہے پر اس میں اردو کو جگہ نہ دینے سے مسلم طبقہ میں ناراضگی ہے اور جس طرح سے اب مسلم طبقہ اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہا ہے تو دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اب کیا قدم اٹھائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.