ہوا میں زہر گھولتی آلودگی نے دہلی این سی آر کے ساتھ ہی اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ اور ریاست کے دیگر شہروں کے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔
حکومتیں بڑھتی آلودگی کا حل تلاش کرنے میں لگی ہیں مگر اسی درمیان اترپردیش کے مزدور فلاح و بہبود کونسل کے صدر سنیل بھرالا نے آلودگی کے لیے پرالی جلائے جانے کو ذمہ دار ٹھہرائے جانے پر افسوس ظاہرکیا ہے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اندردیو کو خوش کرنے کے لئے یگیہ کروائیں، وہ سب ٹھیک کر دیں گے۔
بی جے پی کے سینیئر رہنما سنیل بھرالا یوپی حکومت میں درجہ حاصل وزیر مملکت ہیں اور اکثر اپنے بیانات کے لیے سرخیوں میں رہتے ہیں۔
آلودگی سے پریشان عوام جہاں حکومت کی لاپرواہی کو کوس رہی ہیں، وہیں سنیل بھرالا آلودگی پرقابو پانے کے لیے حکومت کو متبادل اپنانے کا مشورہ دینے کی بجائے سیاست کرنے میں مصروف ہیں۔
بھرالا کا کہنا ہے کہ آلودگی کے لیے پرالی کو ذمہ دار ٹھہرانا براہ راست کسانوں پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنے اور دالوں کو نکالنے کے بعد کھیتوں میں کوڑا ہو جاتا ہے، کسان ہمیشہ سے اس کو جلاتے آئے ہیں۔ اس سے تھوڑا بہت دھواں ہوتا ہے، اس سے آلودگی نہیں ہوتی ہے۔ لہٰذا کسانوں پر جو حملہ ہو رہا ہے اسے بند کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنی توجہ کسانوں کے پرالی جلانے پر دی جا رہی ہے، اتنی ہماری پرانی روایت پر دی جائے جس سے بارش کے لیے بھگوان اندر دیو کو خوش کیا جاتا ہے، میری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ اندر دیو کو خوش کرنے کے لئے یگیہ کروائے، وہ سب ٹھیک کر دیں گے۔
بتا دیں کہ اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی ہوا اتوار کو دہلی سے زیادہ زہریلی ہو گئی تھی۔ لکھنو کا ایئرکوالٹی انڈیکس (اے کیو وائی) 422 رہا جبکہ دہلی کا 399 رہا۔ زمرے کی بات کریں تو لکھنؤ کا اے کیو وائی خطرناک سطح پر ہے۔ جمعہ کو یہ 382 تھا جو کہ 'بہت خراب' زمرے میں آتا ہے۔