پیر کو یہاں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں ہونے والی کابینہ میٹنگ میں گھاگھرا ندی کانام تبدیل کر کے’’سریو ندی‘‘رکھنے کی تجویز کو منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے آج اپنے اہم فیصلے میں لکھنؤاور نوئیڈا میں ’’پولیس کمشنر سسٹم‘‘نافذکر نے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔
گھاگھرا،گنگا کی ایک بڑی معاون ندی ہے۔نچلی گھاگھرا کو سریو کے نام سے بھی جانا جاتاتھا۔اسی ندی کے کنارے اجودھیا واقع ہے۔یہ جنوبی ندی تبت کے ’’ماپ چاچنگو ہمند‘‘ سے نکلتی ہے۔جہاں سے یہ نکلتی ہے وہاں سے لے کر گنگا کے سنگم ریلول گنج بہار میں ملنے تک گھاگھرا ندی کی کل لمبائی1080 کلو میٹر ہے۔ یہ ندی ہندوستان میں کل 970کلو میٹر بہتی ہے۔ اور بلیا ۔چھپرا کے درمیان گنگا سے مل جاتی ہے۔
گھاگھر تبت سے نکل کر نیپال ہوتے ہوئے اترپردیش پہنچتی ہے۔اور یہاں بہرائچ،سیتا پور، گونڈہ، بارہ بنکی،اجودھیا،امبیڈکر نگر، مئو،بستی،گورکھپور،لکھیم پور کھیری اور بلیا سے ہوکر گذرتی ہے۔کہتے ہیں کہ ہندو عقیدے کے مطابق مذہبی کتابوں میں اس ندی کا ذکر’’سریو ‘‘ کے طور پر کیا گیا ہے۔
یوپی کابینہ کی گھاگھرا ندی کے نام کی تبدیلی پرمہر - اترپردیش میں شہروں کا نام تبدیل
اترپردیش میں شہروں کا نام تبدیل کرنے کے بعد ریاستی حکومت نے اب گھاگھرا ندی کے نام کو تبدیل کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
پیر کو یہاں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں ہونے والی کابینہ میٹنگ میں گھاگھرا ندی کانام تبدیل کر کے’’سریو ندی‘‘رکھنے کی تجویز کو منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے آج اپنے اہم فیصلے میں لکھنؤاور نوئیڈا میں ’’پولیس کمشنر سسٹم‘‘نافذکر نے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔
گھاگھرا،گنگا کی ایک بڑی معاون ندی ہے۔نچلی گھاگھرا کو سریو کے نام سے بھی جانا جاتاتھا۔اسی ندی کے کنارے اجودھیا واقع ہے۔یہ جنوبی ندی تبت کے ’’ماپ چاچنگو ہمند‘‘ سے نکلتی ہے۔جہاں سے یہ نکلتی ہے وہاں سے لے کر گنگا کے سنگم ریلول گنج بہار میں ملنے تک گھاگھرا ندی کی کل لمبائی1080 کلو میٹر ہے۔ یہ ندی ہندوستان میں کل 970کلو میٹر بہتی ہے۔ اور بلیا ۔چھپرا کے درمیان گنگا سے مل جاتی ہے۔
گھاگھر تبت سے نکل کر نیپال ہوتے ہوئے اترپردیش پہنچتی ہے۔اور یہاں بہرائچ،سیتا پور، گونڈہ، بارہ بنکی،اجودھیا،امبیڈکر نگر، مئو،بستی،گورکھپور،لکھیم پور کھیری اور بلیا سے ہوکر گذرتی ہے۔کہتے ہیں کہ ہندو عقیدے کے مطابق مذہبی کتابوں میں اس ندی کا ذکر’’سریو ‘‘ کے طور پر کیا گیا ہے۔
یوپی کابینہ کی گھاگھرا ندی کے نام تبدیلی پرمہر
لکھنؤ:13 جنوری(یواین آئی) اترپردیش میں شہروں کا نام تبدیل کرنے کے بعد ریاستی حکومت نے اب گھاگھرا ندی کے نام کو تبدیل کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
پیر کو یہاں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں ہونے والی کابینہ میٹنگ میں گھاگھرا ندی کانام تبدیل کر کے’’سریو ندی‘‘رکھنے کی تجویز کو منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے آج اپنے اہم فیصلے میں لکھنؤاور نوئیڈا میں ’’پولیس کمشنر سسٹم‘‘نافذکر نے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔
گھاگھرا،گنگا کی ایک بڑی معاون ندی ہے۔نچلی گھاگھرا کو سریو کے نام سے بھی جانا جاتاتھا۔اسی ندی کے کنارے اجودھیا واقع ہے۔یہ جنوبی ندی تبت کے ’’ماپ چاچنگو ہمند‘‘ سے نکلتی ہے۔جہاں سے یہ نکلتی ہے وہاں سے لے کر گنگا کے سنگم ریلول گنج بہار میں ملنے تک گھاگھرا ندی کی کل لمبائی1080 کلو میٹر ہے۔ یہ ندی ہندوستان میں کل 970کلو میٹر بہتی ہے۔ اور بلیا ۔چھپرا کے درمیان گنگا سے مل جاتی ہے۔
گھاگھر تبت سے نکل کر نیپال ہوتے ہوئے اترپردیش پہنچتی ہے۔اور یہاں بہرائچ،سیتا پور، گونڈہ، بارہ بنکی،اجودھیا،امبیڈکر نگر، مئو،بستی،گورکھپور،لکھیم پور کھیری اور بلیا سے ہوکر گذرتی ہے۔کہتے ہیں کہ ہندو عقیدے کے مطابق مذہبی کتابوں میں اس ندی کا ذکر’’سریو ‘‘ کے طور پر کیا گیا ہے۔
یواین آئی۔ولی
Conclusion: