کاجل بھاردواج نے اس سلسلے میں کہا 'میں اپنے والدین کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہوں، میں کوچنگ کا بار نہیں اٹھا سکتی تھی اس لئے خود ہی پڑھائی کی، گذشتہ برسوں کے سوالات دیکھے اور وقت کی پابندی کے ساتھ ہر دن پڑھائی کرتی رہی'۔
کاجل بھاردواج نے بتایا کہ سب سے پہلے انہوں نے ان مضامین کو پڑھا جو ان کے لیے قدرے مشکل تھے، اتنا ہی نہیں انہوں نے یوٹیوب چینلوں سے بھی استفادہ کیا اور ان کے اسباق سے کافی مدد لی،
انہوں نے کہا 'اے ایم یو کے میرے اساتذہ نے ہر قدم پر میری رہنمائی کی جس سے پیچیدہ اسباق میں آنے والی مشکلات کو دور کرنے میں انہتائی مدد ملی'۔
اس کامیابی کے بعد انہوں نے بتایا کہ نیٹ کی تیاری کرنے والے امیدواروں کو مشورہ دیا اور کہا کہ اپنے مضامین میں تھیوری والے حصے کے لیے پی جی کی کتابیں پڑھیں اور گائیڈ کی مدد سے سوالوں کو حل کرنے کی پریکٹس کریں۔
ای ٹی وے بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ امیدواروں میں خوداعتمادی ضروری ہے تا کہ وہ اپنے مضامین سے گھبرائے نہیں اور اگر ایسا ہوتا ہے تو کامیابی کا حصول آسان ہوجائے گا۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ کاجل اگروال نے یو جی سی، جے آر ایف کے امتحان میں صد فیصد نمبر سے کامیابی حاصل کی ہے انہوں نے بتایا کہ انہیں 100 فیئصد نمبرات حاصل ہوئے ہیں، 31 دسمبر کو اس کے نتائج منظر عام پر آئے تھے۔
اپنی تیاری ست متعلق انہوں نے بتایا کہ ' اس میں این ٹی اے کے مضامین ہوتے ہیں اور میں نے انہیں مضامین کی تیاری کی تھی، وہ آپ کے ماسٹر کے مضامین ہوتے ہیں اس سے زیادہ الگ نہیں ہوتا ہے
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ نے ماسٹر اچھے سے کیا ہے تو آپ کا جو مین سبجیکٹ ہے وہ بہت زیادہ مشکل نہیں پڑے گا ہاں یہ ضرور ہے این ٹی اے مسلسل اپنا نصاب بدلتا رہتا ہے اس کو سمجھنے کے لیے آپ کو گزشتہی برس سال کے پیپرز کو کا دیکھنا ضروری ہوگا'۔
کاجل اگروال نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے اساتذہ علاوہ سمینار کے کنونر خاص طور پر سپر وائزر پروفیسر وید پرکاش سر کو باندھتی ہیں اور یہ کہتی ہیں ان سبھی کی مدد اور کاوش کا نتیجہ ہے کہ انہیں اتنی بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے۔