ان میں چاروں طلبا میں سے تین طلبا متحدہ عرب امارات اور ایک تائیوان سے آئے تھے اور یہ سبھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالر ہیں جن کا تعلق کشمیر سے بتایا جارہا ہے۔
آزاد وانی، محمد اقبال، بلال راتھر (یو اے ای) اور ظہور راتھر تائیوان سے واپس آئے تھے، جن کو کورونا وائرس کی جانچ کے لیے یونیورسٹی ہیلتھ سروس کےآئسولیشن وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔
یونیورسٹی ہیلتھ سروس کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر شاکر عقیل نے ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر کو خط لکھ کر اس بات اطلاع دی ہے۔ ڈاکٹر شاکر عقیل نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ ظہور را تھر نے گزشتہ روز ایک درخواست دی اس کے بعد وہ وہاں سے چلا گیا۔
ظہور راتھر کی جانب سے دی گئی درخواست میں لکھا گیا تھا کہ 'میں اپنے گھر اننت ناگ (جموں کشمیر) جارہا ہوں۔
حالانکہ دیگر تین طلبا کے فرار ہونے کی تفصٰلات موصول نہیں ہوئی ہے۔ ان چاروں طلبا کے آئسولیشن وارڈ سے فرار ہونے پر یونیورسٹی حفاظتی انتظامات سوالات کے دائرے میں ہے۔
مزید تفصیلات کے لئے یونیورسٹی ہیلتھ سروس اور یونیورسٹی انتظامیہ کے عہدیداران سے رابطہ کیا ہوا ہے
وہیں یونیورسٹی انتظامیہ نے ان چاروں طلبا کے فرار ہونے پر کسی بھی طرح کا رد عمل ظاہر کرنے سے گریز کرتے نظر آئے، انتظامیہ اور عہدیداران نے بیان دینے سے انکار کر دیا۔
حیران کن بات یہ ہے کہ ڈاکٹر شاکر نے بھی خود کو چھٹی پر بتایا ہے جبکہ ہیلتھ سروس کے ملازمین نے کسی بھی طرح کے بیان سے گریز کیا اور کوئی جانکاری دینے سے انکار کر دیا۔