ETV Bharat / bharat

اناؤ جنسی زیادتی کیس: اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان کنزیومر پروٹیکشن بل پر بحث - لوک سبھا

ریاست اترپردیش کے اناؤ میں جنسی زیادتی کا شکار لڑکی کے ساتھ ہو رہے ظلم پر اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان منگل کے روز لوک سبھا میں کنزیومر پروٹیکشن بل 2019 پر بحث کی شروعات ہوگئی۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : Jul 30, 2019, 4:02 PM IST

ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے اناؤ جسنی زیادتی کے واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان فوڈ اینڈ کنزیومر امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے بل پر بحث کا آغاز کرکے ایوان سے اسے منظور کرانے کی اپیل کی۔ مسٹر پاسوان نے کہا کہ یہ بل صارفین کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

اپوزیشن کےہنگامہ تیز ہونے کی وجہ سے مسٹر پاسوان نے بحث کو آگے بڑھانے کے لیے صارفین معاملوں کے وزیر مملکت دانوے راؤسیهوو داداراؤ سے اپیل کی۔ مسٹر داداراؤنے کہا کہ 'کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 1986'میں پہلی بار بنا تھا، جو بدلتے ہوئے حالات اور لبرلائزیشن کے بعد موثر نہیں رہ گیا تھا۔ اس کے لیے ایکٹ میں کئی ترمیم تو ہوئے لیکن ان کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی کہ اس قانون کی جگہ نیا مسودہ تیار کرکے پارلیمنٹ میں بل پیش کرنا پڑا ہے۔ اس بل کو گزشتہ لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا لیکن راجیہ سبھا میں منظور نہیں ہو سکا تھا لیکن اسی درمیان 16 ویں لوک سبھا کی مدت ختم ہو گئی۔
تھی۔

اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان کنزیومر پروٹیکشن بل پر بحث

کانگریس کی جانب سے ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اناؤ کا واقعہ سب کو شرمسار کرنے والا ہے۔ بہترین صوبہ بنانے کا دعوی کرنے والی حکومت کے دعویٰ کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں، جس لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے اسے انصاف نہیں مل رہا ہے۔ اس کے والد کو قتل کرا دیا گیا اور لڑکی اور اس کے وکیل کو ٹرک نے ٹکر مار دی۔ وہ دونوں سنگین حالت میں ہسپتال میں داخل ہیں۔

اس معاملہ میں سی بی آئی کی جانچ کی جا رہی ہے لیکن معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس معاملہ میں مسٹر شاہ کو ایوان میں بیان دینا چاہئے۔ اپوزیشن مسلسل' بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا ؟ اور 'مودی حکومت جواب دو، جیسے نعرے بھی لگاتے رهے '۔ بحث کے درمیان اپنی بات نہیں سنے جانے کے بعد کانگریس، سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور دراوڑ منیتر كشگم نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اس کے بعد ترنمول کانگریس کی جانب سے بھی اناؤ کے واقعہ پر اپنا موقف رکھنے کی کوشش کی لیکن اجازت نہ ملنے کے بعد وہ بھی واک آؤٹ کر گئے۔
حکومت کی جانب سے اناؤ کے واقعہ پر جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ اتر پردیش کی حکومت اس معاملہ پر سختی سے عملدرآمد کر رہی ہے۔ اپوزیشن ریاست کے معاملہ کو لوک سبھا میں اٹھا کر اس پر سیاست کر رہا ہے. پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا' اس میں سیاست نہیں کرنی چاہئے، اس معاملہ میں پہلے ہی سی بی آئی جانچ جاری ہے۔ ریاستی حکومت پوری غیر جانبداری سے تحقیقات کر رہی ہے، ہم پورے متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں، جو کچھ بھی انصاف کرنا ہے وہ اتر پردیش کی حکومت کر رہی ہے، لیکن اس پر سیاست کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
بی جے پی کے جگدمبكا پال نے اس معاملے سماجوادی پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جس ٹرک سے متاثرہ کے خاندان کا حادثہ ہوا وہ ایس پی لیڈر کا تھا۔ کانگریس نے یوگی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے ریاست کے معاملہ کو لوک سبھا میں اٹھایا ہے۔ اپوزیشن ملک کو گمراہ کر رہا ہے۔

ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے اناؤ جسنی زیادتی کے واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان فوڈ اینڈ کنزیومر امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے بل پر بحث کا آغاز کرکے ایوان سے اسے منظور کرانے کی اپیل کی۔ مسٹر پاسوان نے کہا کہ یہ بل صارفین کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

اپوزیشن کےہنگامہ تیز ہونے کی وجہ سے مسٹر پاسوان نے بحث کو آگے بڑھانے کے لیے صارفین معاملوں کے وزیر مملکت دانوے راؤسیهوو داداراؤ سے اپیل کی۔ مسٹر داداراؤنے کہا کہ 'کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 1986'میں پہلی بار بنا تھا، جو بدلتے ہوئے حالات اور لبرلائزیشن کے بعد موثر نہیں رہ گیا تھا۔ اس کے لیے ایکٹ میں کئی ترمیم تو ہوئے لیکن ان کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی کہ اس قانون کی جگہ نیا مسودہ تیار کرکے پارلیمنٹ میں بل پیش کرنا پڑا ہے۔ اس بل کو گزشتہ لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا لیکن راجیہ سبھا میں منظور نہیں ہو سکا تھا لیکن اسی درمیان 16 ویں لوک سبھا کی مدت ختم ہو گئی۔
تھی۔

اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان کنزیومر پروٹیکشن بل پر بحث

کانگریس کی جانب سے ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اناؤ کا واقعہ سب کو شرمسار کرنے والا ہے۔ بہترین صوبہ بنانے کا دعوی کرنے والی حکومت کے دعویٰ کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں، جس لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے اسے انصاف نہیں مل رہا ہے۔ اس کے والد کو قتل کرا دیا گیا اور لڑکی اور اس کے وکیل کو ٹرک نے ٹکر مار دی۔ وہ دونوں سنگین حالت میں ہسپتال میں داخل ہیں۔

اس معاملہ میں سی بی آئی کی جانچ کی جا رہی ہے لیکن معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس معاملہ میں مسٹر شاہ کو ایوان میں بیان دینا چاہئے۔ اپوزیشن مسلسل' بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا ؟ اور 'مودی حکومت جواب دو، جیسے نعرے بھی لگاتے رهے '۔ بحث کے درمیان اپنی بات نہیں سنے جانے کے بعد کانگریس، سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور دراوڑ منیتر كشگم نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اس کے بعد ترنمول کانگریس کی جانب سے بھی اناؤ کے واقعہ پر اپنا موقف رکھنے کی کوشش کی لیکن اجازت نہ ملنے کے بعد وہ بھی واک آؤٹ کر گئے۔
حکومت کی جانب سے اناؤ کے واقعہ پر جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ اتر پردیش کی حکومت اس معاملہ پر سختی سے عملدرآمد کر رہی ہے۔ اپوزیشن ریاست کے معاملہ کو لوک سبھا میں اٹھا کر اس پر سیاست کر رہا ہے. پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا' اس میں سیاست نہیں کرنی چاہئے، اس معاملہ میں پہلے ہی سی بی آئی جانچ جاری ہے۔ ریاستی حکومت پوری غیر جانبداری سے تحقیقات کر رہی ہے، ہم پورے متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں، جو کچھ بھی انصاف کرنا ہے وہ اتر پردیش کی حکومت کر رہی ہے، لیکن اس پر سیاست کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
بی جے پی کے جگدمبكا پال نے اس معاملے سماجوادی پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جس ٹرک سے متاثرہ کے خاندان کا حادثہ ہوا وہ ایس پی لیڈر کا تھا۔ کانگریس نے یوگی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے ریاست کے معاملہ کو لوک سبھا میں اٹھایا ہے۔ اپوزیشن ملک کو گمراہ کر رہا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.