سی بی آئی کی طرف سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ کے سامنے دلیل دی کہ حادثے میں زخمی وکیل کا بیان درج نہیں ہوسکا ہے، اس لیے اسے جانچ پوری کرنے کے لیے کچھ اور مہلت دی جائے۔
تشار مہتا نے کہا کہ 28جولائی کو رائے بریلی سڑک حادثے میں شدید طورپر زخمی وکیل مہیندر سنگھ کوما میں ہیں، اس لیے ان کا بیان درج نہیں کیاجاسکا ہے۔ ایسے میں سی بی آئی کو مزید 15 دن کی مہلت دی جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا اور معاملہ کی سماعت اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔
اناؤ عصمت دری کی متاثرہ 28 جولائی کو رائے بریلی جاتے وقت سڑک حادثہ میں شدید طورپر زخمی ہوگئی تھی۔ حادثہ کے وقت گاڑی میں متاثرہ کے ساتھ ان کے وکیل اور خاندان کے دوافراد موجود تھے۔
واضح رہے کہ سڑک حادثہ میں متاثرہ لڑکی کی چچی اور خالہ کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔ متاثرہ لڑکی اور وکیل کا کچھ دنوں تک لکھنؤ کے کنگ جارج اسپتال میں علاج ہوا، جس کے بعد انھیں دہلی کے ایمس میں داخل کرایاگیا۔ اس معاملہ میں بھارتیہ جنتاپارٹی سے نکالے گئے لیڈر کلدیپ سنگھ سینگر پر الزام ہے کہ انھوں نے 2017 میں متاثرہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کی تھی،جس وقت وہ نابالغ تھی ۔
عدالت نے سینگر کے ساتھ ساتھ ششی سنگھ کو بھی اس معاملہ میں شریک ملزم بنایا ہے۔
حال ہی میں ایک اور ایسا ہی معاملہ بی جے پی کے سینیئر لیڈر چنمیا نند کا پیش آیا ہے۔